نقطہ نظر

263

کورونا کیا صرف تعلیمی اداروں میں ہے
حکومت نے تمام اسکول تو بند کردیے ہیں کہ بچے بیمار نہ ہوں لیکن تمام شاپنگ مال اور شادی ہال کھلے ہوئے ہیں۔ شاپنگ مال کے اندر کس قدر ہجوم ہوتا ہے اور چھوٹے سے چھوٹے بچے اور گود کے بچے بھی شاپنگ مال میں نظر آتے ہیں۔ تو کیا صرف تعلیمی اداروں ہی میں کورونا ہے۔ پہلے ہی اس نسل کی تربیت نہیں ہوپارہی، موبائل فون، لیپ ٹاپ یہ ویسے ہی بچوں کے پسندیدہ مشغلے تھے یا ہیں؟اسکول بند کرکے ان کے لیے اور آزادی کا اہتمام وانتظام کردیا ہے۔ صبح بچوں کو لیپ ٹاپ دے کر ماں اس کے بعد ہوم ورک کرانے اور دیگر کاموں میں سارا دن لگی رہتی ہے اور گھر کا سارا نظام تو بہتر اسکول والوں نے صرف فیس کے چکر میں والدین کو پاگل کردیا ہے۔ خدا کے لیے بچوں کے مستقبل سے نہ کھیلیں، انہیں باقاعدہ اسکول کی تعلیم دیں، دو گھنٹے اسکول کی تعلیم سے کوئی کورونا نہیں ہورہا اور ایس او پیز پر عمل کرنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا خدارا توجہ دیں۔
انجم