اسامہ بن لادن کے قتل میں اسرائیل نے مدد کی، سابق سرابرہ سی آئی اے

358

امریکی خفیہ ادارے (سی آئی اے)کے سابق سربراہ جان بریینن نے دعویٰ کیا ہے کہ  القاعدہ کے سربراہ شیخ اسامہ بن لادن کے قتل میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی نے معلومات فراہم کیں۔

اسرائیلی اخبار کے نمائندے کو آن لائن انٹرویودیتے ہوئے جان برینن نے کہا کہ اسامہ بن لادن کا قتل امریکی آپریشن تھا،لیکن اس کی معلومات فراہم کرنے میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی نے معاونت کی تھی۔

خیال رہے کہ اُس وقت کے صدر آصف زرداری نے اسامہ بن لادن کی شہادت پر خوشی کا اظہار کیا تھا جبکہ امریکہ کے موجودہ صدر جوبائیڈن نے مخالفت کی تھی۔

سی آئی اے کے سابق سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کے وزیراعطم نیتن یاہو نے سیاست کو ایک نیا انداز دیا ہے، نیتن یاہو ایک مفاد پرست اور چلاک شخص ہے، اسرائیلی وزیراعظم کو فلسطین کے دو ریاستی حل میں اپنا مفاد نظر آتا تو وہ اب تک عمل پیرا ہو چکے ہوتے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اسرائیلی آبادکاری کا منصوبہ اسرائیل کی دائیں بازو کی سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل کرنے کے لیے بنایا ہے،جس کی وجہ سے متحدہ عرب امارات اور بحرین سے تعلقات قائم ہوئے۔

واضح رہے کہ امریکہ کے سابق صدر اوبامہ کے دورمیں جان برینن سی آئی اے کے سربراہ تھے،2011 میں ہی امریکی افواج نے خفیہ آپریشن کے ذریعے پاکستان میں داخل ہوکر ایبٹ آباد میں شیخ اسامہ بن لادن کو شہید کیا تھا۔