ڈیفنس پولیس مقابلہ: ایس ایچ او کو سماعت کا نوٹس جاری

294

کراچی: ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جنوبی کراچی نے ڈیفنس کراچی میں مبینہ مقابلے میں ملزمان کی ہلاکت کے واقعے پر پولیس افسران و اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے گذری تھانے کے ایس ایچ او کو 10 دسمبر کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق درخواست گزار لیلیٰ پروین نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پولیس اہلکاروں اور افسران کی جانب سے دھمکیاں دی جارہی ہیں جبکہ پولیس نے بنگلے میں جعلی مقابلہ کیا اور 30 بور پستول میرے ڈرائیور عباس کے پاس ہونے کا غلط دعویٰ کیا ہے۔

لیلیٰ پروین کا کہنا ہے کہ مذکورہ بنگلے میں کوئی رہائش پذیر نہیں جس نے مقابلہ دیکھا ہو اور بنگلے کے دروازوں اور دیواروں پر گولی کے کوئی نشانات نہیں ہیں جبکہ پولیس نے شواہد مٹانے کے لیے کرائم سین کو فوری دھو دیا تھا۔

درخواست گزار لیلیٰ پروین کا کہنا ہےکہ میرے ڈرائیورعباس کا غیر جانبدارنہ پوسٹ مارٹم بھی نہیں کرنے دیا گیا جبکہ پولیس میرے ڈرائیوار کو زندہ سامنے سے لے کر گئی تھی اور اس مقابلے کے دوران کوئی بھی پولیس اہلکار زخمی نہیں ہوا ہے۔

دوسری جانب  درخواست گزار لیلیٰ پروین نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ پولیس افسران و اہلکاروں کے خلاف قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔

خیال رہے کراچی گزری کے علاقے  ڈیفنس فیز 4  میں مبینہ پولیس مقابلے میں مارے جانے والے 5 میں سے 4 ڈاکوں کی لاشیں اہل خانہ کے حوالے کردیں گئیں ہیں  جبکہ ڈاکوں میں غلام مصطفی، عابد، ریاض اور عثمان شامل ہیں اور محمد عباس نامی ایک ڈاکو کی لاش چھیپا سرد خانے میں تاحال موجود ہے۔