اسلام دشمن فرانسیسی حکومت مساجد کا کنٹرول حاصل کرنے کیلئے سرگرم

634

فرانسیسی حکومت نے مسلمانوں سے نفرت کی آڑ مساجد کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لینے کے لیے بڑے اور انوکھے آپریشن کا آغاز کرنے کا اعلان کردیا۔

غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق فرانسیسی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ حکام ملک میں موجود مساجد کا دورہ کر کے صورتِ حال کا جائزہ لیں گے تاکہ مذہبی انتہا پسندی کا خاتمہ کیا جاسکے۔

وزیر داخلہ جیرالڈ ڈرمین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ فرانسیسی حکام 76 مساجد کا دورہ کریں گے۔ دورے کا مقصد مساجد کی مانیٹرنگ اور ان پر کنٹرول حاصل کرنا ہے۔

جیرالڈ ڈرمین کا کہنا ہے کہ اس سے مذہبی انتہا پسندی کا مقابلہ ممکن ہوگا۔ ہوسکتا ہے 76 میں سے کچھ مساجد کو مستقل طور پر بند کرنا پڑے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق 76 میں سے 16 مساجد پیرس جب کہ 60 دیگر علاقوں میں واقع ہیں۔ وزیر داخلہ کی ہدایت پر 18 مساجد کو فوری طور پر بند کرنے کے اقدامات کیے جائیں گے۔

مقامی اخبار کے مطابق وزیر داخلہ نے گورنرز کے نام مراسلہ جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ اس پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔

ملعون فرانسیسی استاد کو اس کے انجام تک پہنچانے کے بعد ملک میں مسلمانوں اور مساجد کو نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔

وزیر داخلہ کے مطابق صدر ایمانوئیل میکرون کے اقتدار میں آنے کے بعد اب تک 43 مساجد کو مستقل طور پر نمازیوں کے لیے بند کردیا گیا ہے۔

یورپ میں سب سے زیادہ مسلمان فرانس میں رہتے ہیں۔ فرانس میں عیسائیت کے بعد سب سے بڑا مذہب اسلام ہے۔