صنفی تشدد کیخلاف ضیا الدین یونیورسٹی اور اوکسفم کے درمیان معاہدہ

111

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) ضیاء الدین یونیورسٹی اور اوکسفم پاکستان کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے جس کا مقصد صنفی تشدد کے خلاف آواز اٹھانا اور مختلف شعبہ زندگی میں اس سے متعلق شعور اجاگر کرنا تھا۔ اوکسفم پاکستان کی جانب سے صنفی ماہر سرتاج عباسی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہمارا مقصد یونیورسٹیز میں موجود طلبہ میں صنفی ہراسگی سے متعلق شعور پیدا کرنا اور یونیورسٹی میں موجود ہراسگی کو کنٹرول کرنے والی انکوائری کمیٹی کے لیے ٹریننگ سیشن منعقد کرانا ہے۔ ساتھ ہی ساتھ معاشرے میں موجود وہ برائیاں جو جنسی ہراسگی سے جنم لیتی ہیں انہیں جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ اس موقع پر ضیاالدین یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی لیول پر جنسی ہراسگی جیسی برائی سے متعلق بات کرنا بہت ضروری ہے تاکہ طلبہ کو اپنے حقوق و فرائض کا اچھی طرح اندازہ ہو سکے۔ضیا الدین یونیورسٹی اور اوکسفم پاکستان کی جانب سے جن چند شرائط و ضوابط پر اتفاق کیا گیا ان میں ایچ ای سی کی جانب سے ہراسمنٹ کمپلینٹ سیل کا قیام، اور اعلیٰ تعلیمی اداروں میں جنسی ہراسگی کے خلاف تحفظ سے متعلق ایچ ای سی کی پالیسی کے مطابق اپنی پالیسی کو مستحکم کرنا جو کہ ایچ ای سی او ر خواتین کے لیے بنائے گئے جنسی ہراسگی سے تحفظ کے ایکٹ 2010ء سے لیا گیا ہے۔ مفاہمتی یادداشت پر کیپٹن ریٹائرڈ سید وقار حسین اور صنفی ماہر سرتاج عباسی نے دستخط کیے۔