کراچی سرکلرريلوے21برس بعد ٹرین کاپہلا آزمائشی سفر

568

کراچی (اسٹاف رپورٹر)کراچی میں سرکلر ریلوے کے تحت چلنے والی ٹرین نے جمعرات 12 نومبر کو 21 برس بعد اپنا پہلا آزمائشی سفر طے کیا۔اس سے قبل ریل گاڑی کو سال 1999 میں مالی خسارے کے باعث بند کردیا گیا تھا۔

ریل گاڑی نے اپنی آزمائشی سفر کے دوران 30 کلو میٹر فی گھنٹہ کے رفتار سے سٹی اسٹیشن کراچی سے اورنگی ٹاؤن تک کا سفر طے کیا۔خراب ریلوے ٹريک کے باعث ٹرين نے 2 گھنٹے ميں فاصلہ طے کيا ہے۔

ریلوے ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹرین 50 سے 55 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلے گی۔قبل ازیں پاکستان ریلویز کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ کراچی سرکلر ریلوے کے تحت چلنے والی ٹرین کو جزوی طور پر پیر 16 نومبر سے بحال کردیا جائے گا۔

پہلے فیز میں 4 ٹرینیں لانڈھی اسٹیشن سے اورنگی ٹاؤن تک چلائی جائیں گی۔پہلی ٹرین صبح 7 بجے، دوسری صبح 10 بجے، تیسری دوپہر 1 بجے اور چوتھی ٹرین شام 4 بجے اسٹیشن سے روانہ ہوگی۔

کراچي سرکلر ريلوے سے شہر میں ٹرانسپورٹ اور سفر کرنے والوں کے مسائل کسی حد تک کم ہونے کی توقع ہے۔

ٹرین کا ٹریک مکمل ہونے کے بعد اس کا سفر ڈرگ روڈ اسٹیشن سے شروع ہوگا،جو گلستان جوہر سے گلشن اقبال اور وہاں سے ناظم آباد سے ہوتی ہوئی یاسین آباد اور پھر لیاقت آباد پہنچے گی۔

یہاں سے ٹرین کی اگلی منزل منگھوپیر ، پھر سائٹ کا علاقہ ہوگی۔جس کے بعد ٹرین بلدیہ سے لیاری، میٹھادر ٹاؤر، سٹی اسٹیشن اور پھر پی آئی ڈی سے ہوتی ہوئے کراچی کینٹ اسٹیشن پہنچے گی۔

یہ ٹرین شارع فیصل کے ساتھ بنے ٹریک پر چلے گی،جو چنیسر گوٹھ، شہید ملت اور کارساز کا راستہ بھی طے کرے گی۔

کراچی سرکلر ریلوےکے پہلے مرحلے میں کراچی سٹی اسٹیشن سے منگھو پیر تک 12 کلو میٹر ٹریک بحال ہو چکا ہے جب کہ اورنگی اسٹیشن تک 14 کلومیٹر کا ٹریک مکمل کیاجائےگا جس پرکام جاری ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض اسٹیشن پر پلیٹ فارم سمیت ٹکٹ گھر بھی درست حالت میں نہیں ہیں،ٹریک کی خراب حالت کے باعث ٹرین نے منٹوں کا فاصلہ دو گھنٹے میں طے کیا، کراچی سرکلر ریلوے کے سٹی اسٹیشن سے اورنگی تک تمام اسٹیشن ٹوٹے اور بوسیدہ ہیں۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے وفاق اور سندھ حکومت کو کراچی سرکلر ریلوے رواں سال ہی بحال کرنے کا حکم دیا گیا تھا، جس کے بعد پاکستان ریلویز نے منگل 10 نومبر کو اعلان کیا تھا کہ پیر 16 نومبر سے کے سی آر کو مرحلہ وار بحال کیا جائے گا۔

رواں سال یکم ستمبر کو پاکستان ریلویز نے کے سی آر کیلئے بنائی گئی بوگیوں کی پہلی بار نمائش کی تھی،جب کہ 5 نومبر کو وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کراچی سرکلر ریلوے کیلئے چین کے تعاون سے تیار کی گئی بوگیوں کا جائزہ لیا تھا۔