ہماری بے حسی

173

جب ہم کسی پر ہونے والے ظلم پر خاموش رہتے ہیں تو دراصل ہم دس اور وارداتوں کے لیے راستہ ہموار کردیتے ہیں اور پھر ہمارا مسلسل ریت میں سر دبانے والا عمل اغوا، جبری طور پر غائب، زیادتی اور قتل کو ایک عام نیوز بنا دیتا ہے اور پھر ہم سمجھوتا کرلیتے ہیں کہ اس میں کیا نئی بات ہے ایسا تو ہوتا ہی رہتا ہے، مگر ہم صرف اُس وقت چیختے ہیں جب واقعہ ہمارے ساتھ ہوتا ہے اور سب یہ سوچنے کے عادی ہوچکے ہوتے ہیں کہ شکر ہے کہ ہم محفوظ ہیں۔
عذرا کامران
پاپوش نگر، کراچی