تیئس ارب کی کرپشن کے ملزم سے صرف سوا ارب روپے کی پلی بارگین

106

کراچی ( اسٹاف ر پورٹر) پاکستان اسٹیٹ آئل میں 23 ارب روپے کی کرپشن پر پی ایس او اور بائیکو آفیشلز کے ریفرنس کی سماعت، احتساب عدالت نے ایک ملزم کامران افتخار لاری کی جانب سے پلی بارگین کی درخواست منظور کرلی۔ نیب نے اپنی رپورٹ میں عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم کامران افتخار لاری 1 ارب 29 کروڑ روپے سے زائد کی رقم واپس کرنا چاہتا ہے، ملزم مذکورہ رقم 3 اقساط میں ادا کرے گا، ملزم نجی کمپنی بائیکو کا ملازم تھا جس نے پی ایس او کے ساتھ سیل ایگریمنٹ کیا تھا، ملزمان کی ملی بھگت سے قومی خزانے کو 23 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچا، چیئرمین نیب نے بھی ملزم کی پلی بارگین کی درخواست پر دستخط کردیے ہیں۔ علاوہ ازیں احتساب عدالت نے سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کے خلاف ایس ایس جی سی میں 17 ارب روپے کے کرپشن ریفرنس کی سماعت 14 نومبر تک ملتوی کردی۔ گزشتہ روز احتساب عدالت میں ڈاکٹر عاصم حسین کی حاضری سے استثنا کی درخواست دائر کی گئی، وکیل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عاصم حسین 25 نومبر تک ملک سے باہر جانا چاہتے ہیں۔ ملزم اقبال زیڈ احمد، شعیب مرزا، شعیب وارثی، زوہیر صدیقی، احمد جمیل انصاری اور دیگر پیش ہوئے، عدالت نے نیب تفتیشی افسر کو ریفرنس کی مکمل دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیا تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ریفرنس میں شامل دستاویزات ملزمان کے وکلا کو فراہم کرچکے ہیں، اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے کہا کہ ریفرنس میں کچھ دستاویزات غائب ہیں، عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے کہا کہ ملزمان کے وکلا کے ساتھ بیٹھ کر دستاویزات کا مسئلہ حل کریں، ریفرنس 3 سال سے التوا کا شکار ہے، آئندہ سماعت پر بہر صورت گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے ہیں۔