سندھ ہائیکورٹ ‘جزائر سے متعلق آرڈیننس پر فریقین کو نوٹس جاری

189

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے سندھ کے جزائر کا انتظام وفاق کو دینے سے متعلق آرڈیننسکے بارے میںنئی درخواستوں پر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سمندر میں 12 ناٹیکل مائل کے بعد وفاقی حدود شروع ہوتی ہے‘ تعمیراتی کام سے مینگروز کو بری طرح نقصان پہنچے گا‘ عدالتی نوٹس کے اجرا کے بعد وفاق نے مزید 2 اشتہارات جاری کردیے۔ اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید کا کہنا تھا کہ شہریوں کی دائر پٹیشن پر یہ معاملہ حل نہیں ہوسکتا‘سندھ اسمبلی نے آرڈیننس کے خلاف قرا رداد پاس کی‘ ہم اس کا احترام کرتے ہیں‘ وفاقی حکومت قانون سے ماورا کوئی کام نہیں کر رہی‘ فوری طور پر کوئی تعمیراتی کام شروع نہیں ہورہا‘ وفاقی حکومت صوبائی حکومت سے رابطے میں ہے اور باہمی تعاون سے کام ہوگا۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ وفاق سندھ حکومت کے خدشات دور کرے گا ‘بہر صورت مینگروز سمیت ماحولیات کا تحفظ کیا جائے گا۔ عدالت نے نئی درخواستوں پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 13 نومبر تک ملتوی کردی۔ سماعت کے بعد اٹارنی جنرل آف پاکستان خالد جاوید نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جزائر کی زمین سندھ کے لوگوں کی ملکیت ہے اور سندھ کے لوگوں کی رہے گی‘ جزائر پر کوئی بھی منصوبہ سندھ حکومت کی مشاورت کے بغیر نہیں بنے گا‘ آرڈیننس میں جو ترامیم سندھ حکومت کہے گی‘ وفاق کرنے کو تیار ہے۔