تجاوزات کے خلاف آپریشن کے دوران شہری مشتعل ،7 پولیس اہلکار زخمی

181

کراچی (اسٹاف رپورٹر)ایم ٹی خان روڈ 10نمبرگیٹ کے اطراف قائم ریلوے کی زمینوں پر تجاوزات کے خاتمے کیلیے جانے والی انسداد تجاوزات ٹیم پر مشتعل علاقہ مکینوں نے دھاوا بول دیا ،پتھرائوکے نتیجے میں ایس پی سمیت 7پولیس اہلکار زخمی ہوگئے ،ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے ،ایم پی اے اور جمعیت علمائے اسلام (ف)کے مقامی عہدیداروں کی مداخلت کے باعث آپریشن کو روکنا پڑا۔تفصیلات کے مطابق ایم ٹی خان روڈ 10نمبر گیٹ اسٹاک ایکسچینج کی عمارت کے عقبی طرف واقع پاکستان ریلویز کی زمینوں پر قائم تجاویزات کے خاتمے کیلیے جانیوالی انسداد تجاوزات ٹیم پر علاقہ مکینوں نے دھاوا بول دیا ،مشتعل افراد کی جانب سے انسداد تجا و زات ٹیم پر شدید پتھرائوکیا جس کے نتیجے میں ایس پی غلام باقر سمیت 7پولیس اہلکار ڈویژنل انجینئر ریلوے سمیت متعدد افراد پتھر لگنے سے زخمی ہوگئے جنہیں فوری طبی امدد کیلیے سول اسپتال پہنچایا گیا جبکہ اطلاع ملنے پر آپریشن پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ،اس دوران مشتعل افراد نے ایم ٹی خان روڈ پر دھرنا دیدیا ،جس کے باعث ایم ٹی خان روڈ پر ٹریفک معطل ہوگئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ،ترجمان ریلوے کے مطابق عدالت عظمیٰ کے احکامات پر پاکستان ریلویز نے سندھ حکومت کے تعاون سے کراچی بندرگاہ جسے کے بی ایکس بھی کہا جاتا ہے ، پرانسداد تجاوزات کا جزوی آپریشن کیا، آپریشن کے لیے ضلعی پولیس اور ریلوے پولیس کی بھاری نفری کے علاوہ 100 گینگ مین وہاں موجود تھے،یہ جگہ کمرشل اراضی ہے اور کے بی ایکس یارڈ میں کارگو لوڈنگ ہوتی ہے، ضلعی حکومت کے تعاون سے آپریشن کا آغاز کیا گیا لیکن پی ٹی آئی کے ایم این اے، ایم پی اے اور جے یو آئی (ف)کے مقامی عہدید اروں کی مداخلت کے باعث آپریشن کو محدود کردیا گیا،قابضین نے سیاسی سرپرستی کے زور پر شدید مزاحمت کی اور پتھرائوکیا جس کی وجہ سے پاکستان ریلویز کے ڈویژنل انجینئر خادم حسین اور ایس پی غلام باقر زخمی ہوئے جبکہ 8 دیگر ملازمین بشمول ریلویز پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے،آپریشن پولیس کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر مشتعل افراد کو منتشر کرکے ایم ٹی خان روڈ پر ٹریفک کی روانی کو بحال کروایا۔