کراچی کے مسائل کوجماعت اسلامی ہی حل کرے گی، سید عبدالرشید

464

کراچی: جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی سید عبد الرشید نے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی میں خدمت اور جدوجہد اور درخشاں تاریخ کا نام ہے،سید منور حسن، پروفیسر غفور احمد، عبد الستار افغانی اور نعمت اللہ خان تھے، یہ لوگ کراچی کے روشن ستارے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج کی حکومت نے سرجانی سے لیاری تک،ملیر، کورنگی اور نیو کراچی ہر جگہ شہر کو گٹر میں بدل دیا ہے،عوام کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے،عوام کوبنیادی سہولیات میسر نہیں،کراچی کے عوام کے مسائل ایک بار پھر جماعت اسلامی ہی حل کرے گی۔

ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہاکہ آج کا دن ان شاء اللہ کراچی کی تاریخ کو بدلنے کا د ن ثابت ہوگا، ہم پورے شہر کو جوڑنے اور ایک اکائی بنانے کے لیے مصروف عمل ہیں،آج کراچی کے عوام اپنے حق کے لیے گھروں سے نکل کر شاہراہ قائدین پر جمع ہیں، ہمارا ایجنڈا کسی خاص طبقے کے لیے بلکہ پورے تین کروڑ انسانوں کے لیے ہے، جب تین کروڑ انسان اپنی حیثیت سمجھ لیں گے تو پھر کوئی ان کے حقو ق سلب نہیں کرسکتا،جماعت اسلامی کراچی کے تین کروڑ عوام کی آواز بنے گی۔

عبد الرزاق خان نے کہاکہ حقوق کراچی مارچ کا مقصد ہے کہ کراچی کو دوبارہ عبد الستار افغانی اور نعمت اللہ خان کا کراچی بنانا چاہتے ہیں،جس شہر کے اندر امن اور سکون تھا اور کراچی کے عوام کے لیے بڑے پیمانے پر تعمیر و ترقی کے کام ہوئے، ہم اس شہر کو پاکستان کی پہچان بنائیں گے،آج کراچی میں ہر طبقے اور زبان بولنے والا شہری پریشان ہے،شہر کا پورا انفرااسٹرکچر تباہ ہوگیا ہے کوئی اس کو بنانے اور سنوارنے والا نہیں ہے،نوجوانوں کو روزگار میسر نہیں،آج کراچی کو صرف جماعت اسلامی کی اہل اور دیانت دار قیادت ہی مسائل کے چنگل سے نکال سکتی ہے۔

جنید مکاتی نے کہاکہ آج کراچی کے عوام نے فیصلہ دے دیا ہے کہ اس شہر کے اصل نمائندے اور قیادت جماعت اسلامی ہے،تاریخ بتاتی ہے کہ کراچی کو جب بھی پانی فراہم کیا گیا وہ صرف عبد الستار افغانی اور نعمت اللہ خان نے فراہم کیا،کراچی میں جماعت اسلامی کی قیادت نے جو ترقیاتی کام کرائے وہ کسی اور پارٹی کی بلدیہ اور سٹی حکومت نے نہیں کرائے،گزشتہ سال کراچی نے 2600ارب روپے کا ٹیکس دیا لیکن آج کراچی ایک گوٹھ اور تبا ہ حال شہر کی شکل اختیار کرچکا ہے۔

زاہد سعید نے کہاکہ ہماری تاجر اور صعتکار برادری کی آرمی چیف سے ملاقات ہوئی تھی ہم نے ان سے پہلا مطالبہ یہی کیا تھا کہ کراچی کی آبادی کو درست شما ر کیا جائے کیونکہ کراچی کی آبادی کو درست شمار کیے بغیر کراچی کے لیے کوئی پلان اور پیکیج کامیاب نہیں ہوسکتا۔خلیل احمد نینی تال نے کہاکہ ہم نے دو سال قبل پی ٹی آئی سے توقع کی تھی کہ وہ کراچی کے مسائل حل کرے گی مگر اس نے ہم سب کو بہت مایوس کیا اب امید ہے کہ جماعت اسلامی ہی مسائل حل کرے گی۔

 ادریس گگی نے کہاکہ جماعت اسلامی کی مردم شماری درست کرنے کے مطالبے کے بعد ہی کراچی کے مسائل حل ہوسکتے ہیں،کراچی ملک کو 70فیصد ریونیو دیتا ہے،صرف لیاقت آباد مارکیٹ لاہور سے زیادہ ریونیو قومی خزانے میں جمع کراتی ہے،ہم کہتے ہیں کہ کراچی کے لیے یہاں کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر جدوجہد کرنی چاہیئے،بجلی،گیس اور پانی کے بڑے مسائل ہیں،وسائل کی تقسیم میں بھی کراچی کے ساتھ ناانصافی کی جارہی ہے جسے اب ختم ہونا چاہیئے۔بزنس کمیونٹی پریشان حال ہے۔

عبد اللہ عارف نے کہاکہ کراچی کے ساتھ یتیموں کا ساسلوک بند کیا جائے،کراچی پورا ملک اور صوبہ چلاتا ہے لیکن آج اس کو دینے والا کوئی نہیں ہے اور یہ شہر لاوارث محسوس ہوتا ہے،جماعت اسلامی سے درخواست ہے کہ تاجروں کے لیے حقیقی جدوجہد کی جائے۔