مودی سرکار کی روایتی ہٹ دھرمی، سکھوں کو کرتارپور آنے سے روک دیا

384

مودی سرکار نے بھارت میں اقلیتوں کی مذہبی آزادی چھین لی، بھارت نے تاج محل کھول دیا لیکن سکھوں پر کرتارپور کے دروازے بند کردیئے.

ہندوتوا کے پرچار کرنیوالے نام نہاد سکیولر بھارت نے ایک بار پھر روایتی ہٹ دھرمی کا ثبوت دیا، مودی سرکار نے بھارتی سکھوں کو بابا گورو نانک کی برسی کی تقریبات میں شرکت سے روک دیا جبکہ دنیا کے مختلف ممالک سے سکھوں کی بڑی تعداد کرتارپور پہنچی.

نجی ٹی وی ذرائع کے مطابق پاکستان نے کرتارپور راہداری کھولنے کے فیصلے سے متعلق بھارت کو آگاہ کیا تھا اور دفتر خارجہ نے 2 خطوط بھی لکھے، سکھوں کے پاکستان آنے سے متعلق بھارت کو پہلا خط 27 جون دوسرا 27 اگست کو لکھا گیا، لیکن بھارت نے پاکستان کے دونوں خطوط پر ردعمل نہیں دیا.

9 نومبر 2019 کو وزیراعظم عمران خان نے سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک دیو جی کے550 ویں جنم دن کے موقع پر بین المذاہب ہم آہنگی کے جذبے کے تحت کرتار پور راہداری کے منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔

بھارت سمیت دنیا بھر سے سکھ یاتریوں کی بابا گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں 10 ہزار سے زائد سکھ یاتری نے شرکت کی تھی.

بابا گرونانک کے550 ویں جنم دن کی تقریبات میں شرکت کے لیے آنے والے سکھ یاتریوں نے کہا کہ ہم پاکستان کا یہ احسان کبھی نہیں بھلا سکتے‘ دنیا میں بسنے والے ہر سکھ کے دل میں گورو دھرتی کی محبت پہلے سے زیادہ بڑھ گئی ہے اور ہر کوئی کرتارپور یاترا کے لیے بے چین ہے۔