بلوچستان پر اسٹیبلشمنٹ کے حامی مصنوعی حکمران مسلط ہیں‘ مولانا عبدالحق ہاشمی

151

کراچی(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں کبھی عوام کی
حقیقی نمائندگی نہیں دی گئی، حالیہ انتخابات کے نتیجے میں ڈھٹائی کے ساتھ اسٹیبلشمنٹ کی حامی مصنوعی حکومت قائم کی گئی، یہی وجہ ہے کہ موجودہ حکمران عوامی نمائندگی کا حق ادا کرنے سے قاصر ہیں، ملک پر مسلط لوگ خود کو محب وطن اور سیاسی مخالفین کو ملک دشمن ظاہر کرنے میں مصروف ہیں، حقیقی عوامی نمائندہ حکومت کے بغیر ملک میں ترقی وخوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوگاان خیالات کا اظہار انہوں نے ضلع غربی کے تحت اجتماع ارکان امیدواران اور ذمے داران سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا عبد الحق نے مزید کہا کہ بلوچستان میں لاپتا افراد کا مسئلہ بدستور جوں کا توں ہے، حکومتی سرپرستی میں غنڈہ عناصر کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے جوڈکیتیوں ، رہزنی اور قتل کی وارداتوں میں ملوث ہیں، تربت میں خاتون کا قتل اسی سلسلے کی کڑی ہے، حملہ آور پکڑا گیا اس کی وابستگی سے سب واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کا مرکز گوادر بلوچستان ہے تاہم اس معاملے میں بلوچستان سے کھلے عام ظلم ہورہا ہے، کہیں دورویہ سڑکیں ہیں نہ عوام پر ملازمت کے دوروازے کھلے ہیں ، حکومت نے اس مسئلے پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں، سی پیک کے نام پر فنڈز وصول کیے گئے تاہم عوام کو اس کے ثمرات سے محروم رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم، صحت، صنعت وتجارت سب کچھ تباہ کردیا گیا ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی کا کہنا تھا کہ 2018ء سے بلدیاتی انتخابات التوا کا شکار ہیں یہ عوام کے حق پر ڈاکے کے مترادف ہے، حکومت، عدلیہ، الیکشن کمیشن اور سیاسی جماعتوں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے، یہ سب اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں جس کی وجہ سے پوار جمہوری نظام خطرے میں ہے۔ انہوں نے جماعت اسلامی کے کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ عوام کے حقوق کیلیے کمر کس لیں اور میدان عمل میں نکلیں ، رائے عامہ ہموار کریں، جماعت اسلامی کراچی کی حقوق کراچی مہم کو کامیاب بنانے کیلیے اپنا کردار ادا کریں۔