پھانسی کی سزا میں رکاوٹ این جی اوز ہیں،کشمالہ طارق

457

اسلام آباد( آن لائن )وفاقی محتسب انسداد ہراسانی کشمالہ طارق نے این جی اوز پر سخت اظہار برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ این جی اوز اور سول سوسائٹی کہتی ہے کہ اسلامی سزائیں نہ دی جائیں اور جب زیادتی کے مجرموں کو پھانسی کی سزا کی بات ہوتی ہے تو بچانے کے لیے کچھ این جی اوز سامنے آجاتی ہیں ، زیادتی کے مجرموں کو سزا دینے کے لیے قانون میں سقم موجود ہے عبرتناک سزا پرانسانی حقوق کی تنظیموں اور پارلیمنٹ میں تقسیم پیدا ہوجاتی ہے.نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کشمالہ طارق نے کہاکہ مجرموں کو سزادینے کے لیے قانون پر سب کا متفق ہونا ضروری ہے زیادتی کا کوئی بھی واقعہ ہو شاہدین کو تماشہ بین بننے کے بجائے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہییکشمالہ طارق نے بتایا کہ این جی او سیکٹر کہتا ہے کہ اسلامی سزائیں نہ دی جائیں لیکن جب موٹروے زیادتی کیس جیسے واقعات ہوتے ہیں تو مطالبہ کیا جاتا ہے کہ پھانسی دی جائے این جی او اور سول سوسائٹی والے کہتے ہیں پھانسی نہ دی جائے لیکن اس قسم کے واقعات پرعوام کہتے ہیں عبرتناک سزا دی جائے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کوئی چاہیے ایسا قانون بنائے جس سے سب کے ہاتھ بندھ جائیں۔