قنبر شہدادکوٹ میں اتحاد کے ذریعے پیپلز پارٹی کو شکست دیں گے

175

لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) پاکستان پیپلز پارٹی ورکرز کے سربراہ اور سابق سینیٹر ڈاکٹر صفدر علی عباسی کی جانب سے کوٹ داراب لاڑکانہ میں ضلع قنبر شہدادکوٹ سے تعلق رکھنے والے پاکستان پیپلز پارٹی مخالف جماعتوں کے رہنمائوں کو مدعو کیا گیا جس میں پی ٹی آئی کے محمد علی ہکڑو، عبدالفتاح چانڈیو، جی ڈی اے کے میر مظفر بروہی، فنکشنل لیگ کے نیاز مستوئی ، سابق چیئرمین ٹائون کمیٹی میروخان چیئرمین حاجی رکیل تنیو، عرفان کلہوڑو، منور بھٹواور جاوید کلہوڑو و دیگر نے شرکت کی۔اس موقع پر ڈاکٹر صفدر علی عباسی کا کہنا تھا کہ تمام دوستوں کی مہربانی جنہوں نے شارٹ نوٹس پر اس میٹنگ میں شرکت کی جس میں متفقہ طور یہ طے کیا گیا ہے کہ ضلع قنبر شہدادکوٹ کے حوالے سے لاڑکانہ عوامی اتحاد کے طرز پر اتحاد بنایا جائے گا جس کے لیے 15 رکنی ٹیم کمیٹی تشکیل دی جائے گی اس کے ذریعے مستقبل کی سیاسی جدوجہد کو حتمی شکل دی جائے گی اوربلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بھی تجاویز مرتب کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم سب متحد ہوںگے تو قنبر شہدادکوٹ ضلع کا سیاسی نقشہ ضرور تبدیل ہوگا،پی ٹی آئی رہنما محمد علی ہکڑو نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں مخالفیں کو شکست دینے کا یہ اہم موقع ہے کیونکہ سیاسی اتحاد کے بغیر مخالفین کو شکست دینا آسان نہیں، سابق ٹائون کمیٹی چیئرمین رکیل تنیو نے کہا کہ مجھے لالچ دے کر وفاداریاں تبدیل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پیپلز پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی گئی تاہم میں نے اپنے ضمیر کا سودا نہیں کیا اور چار سال پورے کیے لیکن پارٹی تبدیل نہیں کی، افسوس ہے کہ مخالفین نے میروخان کے عوام کے مسائل حل کرنے نہیں دیے اور پیپلز پارٹی کی مخالفت کرنے میں اذیتیں بھی دی گئی اور جھوٹے مقدمے بھی درج کیے گئے۔ عزیر جاگیرانی نے کہا کہ اپوزیشن کا ووٹ ہمیشہ اقتدار والوں سے زیادہ ہوتا ہے اور اس وقت قنبر شہدادکوٹ کی مظلوم عوام پیپلز پارٹی سے بیزار ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اچھا اتحاد بنا تو مخالفین بھی ہاتھ ملا لیں گے، جاگیرداروں اور وڈیروں کا ڈر اب عوام سے نکل چکا ہے اور ہمارا اتحاد نتیجہ خیز ثابت ہوگا۔ پی ٹی آئی رہنما ناہید کھاوڑ نے کہا کہ ہر کوئی اپنی اپنی تیاری میں مصروف ہوچکا ہے، ہمارے شہر شہدادکوٹ میں لیڈر شپ کا بہت بڑا فقدان ہے، لاڑکانہ سے منتخب جی ڈی اے ایم پی اے معظم علی عباسی نے بھی اتحاد کی وجہ سے پیپلز پارٹی کو شکست دے کر کامیاب ہوئے تھے اسی طرح قنبر شہدادکوٹ میں اتحاد کے ذریعے پیپلز پارٹی کو شکست دیں گے۔