لاہور موٹروے واقعے کا پہلا ملزم خود تھانے میں پیش ہوگیا

15532

لاہور میں گجرپورہ موٹروے پر خاتون سے زیادتی کے کیس میں نامزد دو ملزمان میں سے ایک نے خود تھانے میں پیش ہوکر گرفتاری دے دی۔

نجی نیوز ٹی وی کے مطابق وقار الحسن نے سی آئی اے ماڈل ٹاؤن تھانہ میں پیش ہوکر گرفتاری دی، ملزم وقار نے صحت جرم سے انکار کردیا ہے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق ملزم وقار الحسن نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے بتایا کہ اس کا موٹروے کیس سے کوئی تعلق نہیں، اس نے عابد علی کے ساتھ کبھی کوئی واردات نہیں کی۔

ملزم وقار نے بتایا کہ میرا سالہ عباس ملزم عابد علی سے رابطے میں ہے، میرا موبائل فون عباس کے استعمال میں تھا۔

وقار نے مزید بتایا کہ عباس نے اس کے ساتھ پولیس کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا ہے لیکن عباس جلد اپنی گرفتاری پیش کرے گا۔

پنجاب پولیس نے موٹروے واقعہ میں دو ملزمان کی تصاویر جاری کی تھیں۔ واقعے میں دو ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے جن میں ایک وقار الحسن اور دوسرا عابد علی نامی ملزم شامل ہے۔ پنجاب پولیس نے ملزمان کی نشاندہی کرنے والے کے لیے رابطہ نمبرز اور انعامی رقم دینے کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز موٹروے پر خاتون سے زیادتی کیس میں ایک ملزم کا ڈی این اے میچ کرگیا تھا جب کہ دوسرے ملزم کی بھی شناخت ہوگئی تھی۔ پنجاب پولیس نے موٹروے زیادتی کیس میں ملوث دونوں ملزمان کا سراغ لگا لیا تھا۔

پولیس نے مرکزی ملزم عابد علی ولد اکبر علی کے ڈی این اے میچ کیے جانے کی تصدیق اور دوسرے ملزم وقار الحسن کی شناخت کی تصدیق کی تھی۔ عابد اور وقار نے پنجاب کے مختلف اضلاع میں دوران ڈکیتی اور زیادتی کی وارداتیں کی ہیں۔

زیادتی کا شکار خاتون کے نمونے جرائم پیشہ افراد کے ڈیٹا بیس میں پہلے سے موجود ملزم کے ریکارڈ سے میچ ہوئے۔ کرمنل ڈیٹا بیس میں عابد علی کا ریکارڈ 2013 سے موجود تھا۔ عابد اشتہاری مجرم ہے اور اس کی وارداتوں کا ریکارڈ موجود ہے۔

ملزم عابد کی عمر 27 سال اور تاریخ پیدائش 22 مئی 1993 ہے۔ عابد علی نے 2013 میں بھی فورٹ عباس میں چار ساتھیوں کے ساتھ ایک گھر میں گھس کر ڈکیتی کی اور اسلحہ کے زور پر ماں بیٹی سے اجتماعی زیادتی کی تھی جس کا مقدمہ فورٹ عباس میں درج کیا گیا تھا۔