عربوں کو عثمانیوں کیخلاف اکسانے والے ‘لارنس’ کا گھر سیاحوں کیلیے کھل گیا

1111

ریاض : سعودی حکومت نے جنگ عظیم اول کے سابق برطانوی انٹیلی جنس آفیسر’ تھامس ایڈورڈ لارنس’ یعنی (لارنس آف عربیہ) کے گھر کی بحالی کا کام مکمل کرلیا۔

سعودی وزیر سیاحت نے اپنے بیان میں کہا کہ جنگ عظیم اول کے برطانوی انٹیلی جنس آفیسر’ تھامس ایڈورڈ لارنس کی رہائشگاہ کی بحالی کا مکمل کرلیا گیا ہے۔

سعودی عرب آنے سے  قبل تھامس ایڈورڈ بحیرہ احمر کے قریب ایک شہر ینبو میں رہا ،1916 کی جنگ عظیم اول کے دوران ایڈورڈ کوبرطانیہ نے سلطنت عثمانیہ کیخلاف  عربوں کو بغاوت پر اکسایا۔

تھامس لارنس امعروف “لارنس آف عربیہ’

لارنس آف عربیہ کی تاریخ :

لیفٹیننٹ کرنل تھامس ایڈورڈ لارنس (16 اگست 1888ء – 19 مئی 1935ء)، جنہیں پیشہ ورانہ طور پر ٹی۔ای لارنس ‏کے طور پر جانا جاتا تھا، یہ برطانوی فوج کا انٹیلی جنس آفیسرتھا، اس نے پہلی جنگ عظیم کے دوران سلطنت عثمانیہ کے زیر نگیں عرب علاقوں شام ، عراق ، فلسطین ، یمن اور عرب پر محیط بڑی سلطنت میں  عثمانیوں کیخلاف بغاوت کروائی  جس کے نتیجے میں جنگ عظیم کے بعد عرب علاقے سلطنت عثمانیہ کی دسترس سے نکل گئے۔

پہلی جنگ عظیم 1915ء کےآخری عشرے میں جب ترک مجاہدوں نے انگریز حملہ آوروں کو ناکوں چنے چبوائے اور مارچ 1916ء کو دریائے دجلہ کے کنارے ترک کرنل خلیل پاشا نے برطانیہ کی 10 ہزار سپاہ کو عبرتناک شکست دی، تو انگریزوں کو یہ احساس ہو گیا کہ وہ مسلمانوں کا میدان جنگ میں مقابلہ نہیں کرسکتے ۔لارڈ کرزن نے ہوگرتھ کے ذریعے ” تقسیم کرو اور حکومت کرو” کے مشن پر عمل کرتے ہوئے ایڈورڈ لارنس کو عربوں کے علاقوں میں بھیجا گیا اور ‏ لارنس نے عربی لباس بھی پہننا شروع کیا وہ عربی زبان اچھی خاصی جانتا تھا لہٰذا لارنس آف عربیہ کے نام سے مشہور ہوا۔