مغربی جمہوریت اور شخصی آمریتوں نے ملک و قوم کو مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا، سینیٹر سراج الحق

413

لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے جھنگ میں دربار سلطان باہو کے سجادہ نشین اور تنظیم العارفین کے سربراہ صاحبزادہ سلطان احمد علی سے ملاقات کی،جس میں ملکی و علاقائی حالات، امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز، کشمیر و فلسطین اور نظام مصطفیؐ کے نفاذ کی تحریک کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملک میں اب تک تمام نظام آزمائے گئے، نہیں آزمایا گیا تو اللہ اور اُس کے رسولؐ کا نظام اسلام نہیں آزمایا گیا،مغربی جمہوریت اور شخصی آمریتوں نے ملک و قوم کو مسائل کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غربت، مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی نے مستقل ڈیرے ڈال رکھے ہیں،عوام کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے،اب ضرورت ہے کہ تمام قوتیں، علماء و مشائخ اور بزرگانِ دین کی گدیوں کے وارثین ملک میں اسلامی نظام کے لیے متحد ہو جائیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اسلام اور پاکستان دینی قوتوں کے باہمی تعلق اور تعاون کے دو ہی نقطے ہیں،پاکستان حقیقی معنوں میں اسلامی و فلاحی ریاست اسی صورت میں بن سکتا ہے جب تمام دینی قوتیں ملک میں نفاذ اسلام کے لیے اٹھ کھڑی ہوں گی۔

انھوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے،پاکستان کی بقا، سالمیت اور تحفظ کے لیے کشمیر کی آزادی ناگزیر ہے،کشمیر اور قبلہ اول بیت المقدس کی آزادی کے لیے عالم اسلام کو مشترکہ لائحہ عمل بنانا چاہیے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سودی نظام نے پورے معاشرے کو جکڑ رکھا ہے۔ سودی نظام کی موجودگی میں معاشی ترقی نہیں ہو سکتی،اس لیے سودی نظام کے خاتمہ کے لیے بھی دینی، اصلاحی و روحانی قیادت کو آگے بڑھنا اور اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔بنابریں اسلام پاکستان اور کشمیر کی آزادی کے لیے تمام محب وطن پاکستانیوں کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنا اور مل کر آگے بڑھنا چاہیے۔

اس موقع پر صاحبزادہ سلطان احمد علی نے امیر جماعت اسلامی کا ان کی رہائش گاہ آمد پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ تنظیم العارفین اتحاد امت اور اتحاد عالم اسلامی کی علمبردار تحریک ہے۔ہم بزرگانِ دین اور اولیاء اللہ کے امن و محبت اور بھائی چارے کے پیغام کو عام کر رہے ہیں۔