لاکھوں دیہات زیر آب، متعدد کھیت تباہ ۔۔۔ لوگ نقل مکانی پر مجبور

560

پانچ لاکھ سے زیادہ دیہات بہہ گئے، ہزاروں ایکڑ پر پھیلی فصلیں تباہ اور سیلاب کے باعث  سندھ میں تباہی سےدرجنوں افراد پھنس  گئے۔
ملک میں حالیہ مون سون کی بارشوں سے چناب اور دریائے سندھ کی ندیوں میں سیلاب آ گیا ہے، جس نے کنارے میں بسنے والے باشندوں کو نقل مکانی پر مجبور کردیا ہے،  جبکہ دریائے چناب میں ایک اعلی سطح کے سیلاب کی اطلاع ملی جس کے بعد خیبر ، جامشورو اور گڈو بیراج کے نواحی اضلاع میں دیہات کو خالی کرا لیا گیا۔

رحیم یار خان میں، چچراں شریف کے قریب دریائے سندھ میں سیلاب کے بعد ایک درجن سے زائد دیہات زیرآب آگئے،  مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کے لئے اپنا قیمتی سامان اور مکانات پیچھے چھوڑنے پر مجبور کیا گیاہے۔
خیرپور میں 1ہزار سے زیادہ افراد سیلاب کی وجہ سے پھنس گئے، سرکاری اطلاعات  اورامداد وقت پر نہ پہنچنے کے بعد وہ اپنی مدد آپ کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں جبکہ جامشورو میں متاثرہ علاقوں کے لوگوں کو بھی اسی طرح کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
گڈو بیراج پر بھی ایک اعلی سطح کا سیلاب دیکھا گیا، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کے مطابق ، پانی کی سطح میں اضافے کا امکان ہے،9 اور 10 ستمبر کو شدید سیلاب کی پیش گوئی کی جارہی ہے۔
انجینئر آفتاب کھوسو نے کہا ، “ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے، کیمپ قائم کردیئے گئے ہیں اور ان علاقوں میں گشت میں اضافہ کیا گیا ہے، جبکہ  فلڈ کنٹرول مراکز بھی قائم کردیئے گئے ہیں”۔


میڈیا رپورٹ کے مطابق آئندہ 24 گھنٹوں میں سکھر بیراج میں بھی سیلاب آنے کا امکان ہے  جبکہ تھرپار کے پاس مختلف اضلاع کے لوگوں کے لئے خیمہ بستی لگادی گئی ہے۔
دوسری جانب گذشتہ روز شریک چیرمین بلاول بھٹو زرداری اپنے لشکر کے ساتھ اندرونے سندھ پہنچے،  سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور وزیراعلیٰ سندھ کو متاثریں کے لئے مکمل ٹھوس اقدامات کرنے کا حکم کیا، بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ 25لاکھ لوگ بے گھر ہوئے ہیں اور حکومت سندھ ان مشکل حالات میں انہیں تنہا نہیں چھوڑے گی۔