کراچی پیکج منصوبے کی سرپرستی وفاقی حکومت کرے گی،شبلی فراز

479
اسلام آباد، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز پریس کانفرنس کررہے ہیں

اسلام آباد (اے پی پی/ مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ بلاول زرداری اور سندھ حکومت کراچی پیکج سے متعلق حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہی ہے‘ کراچی پیکج کے تحت تمام منصوبوں کی سرپرستی وفاقی حکومت کرے گی‘ 611 ارب روپے وفاق ادا کرے گا جبکہ باقی فنڈز صوبائی حکومت کی ذمے داری ہیں‘ کراچی پیکج کے پیسے سندھ حکومت کو براہ راست نہیں دے سکتے کیوں کہ ان پر اعتبار نہیں ہے اس لیے پاک فوج اور این ڈی ایم اے کے ذریعے پروجیکٹ پر عملدرآمد کرائیں گے‘ مسلم لیگ ن کی اعلیٰ قیادت نیب کے سامنے بھیگی بلی بنی ہوتی ہے اور باہر نکل کر اٹھائی گئی ہزیمت بیان کرنے کے بجائے جھوٹ بول کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتی ہے‘ اپنے اکائونٹس بھرنے والوں کو عوام نے ووٹ کی طاقت سے مسترد کیا ہے‘ تاریخ میں پہلی مرتبہ وفاقی حکومت ایسے صوبے جہاں ان کی حکومت نہیں ہے ان کی ترقی اور خوشحالی میں دلچسپی لیتے ہوئے رکے ہوئے منصوبوں کو مکمل کرنے جا رہی ہے‘ ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی سے وہ لوگ پریشان ہیں جنہوں نے پاکستان میں منی لانڈرنگ کی بنیاد رکھی‘ انہی لوگوں کی وجہ سے پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں شامل کیا گیا‘ پارلیمنٹ میں ملکی مفادات کے خلاف رائے دینے والے دشمنوں کے آلہ کار سمجھے جائیں گے کیونکہ بھارت نے پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں ڈالنے کی ہر کوشش کر دیکھی‘ این آر او کی کوئی خاص شکل نہیں ہوتی بلکہ ایسا ہی ریلیف ہوتا ہے جس سے شخصیات کو قانون سے بالاتر سمجھا جاتا ہے‘ اپوزیشن کو این آر او دینے سے بہتر ہے کہ پورے ملک کی جیلوں کو کھول دیا جائے اور چھوٹے جرائم کرنے والوں کو بھی ایسے ہی آزاد کیا جائے جیسی آزادی اپوزیشن مانگ رہی ہے ۔ وہ پیر کو پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔ وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا کہنواز شریف نے بطور وزیراعظم کیمروں کے سامنے کھڑے ہو کر پارلیمنٹ میں جس اعتماد کے ساتھ جھوٹ بولا اور جو دستاویزات پیش کیں ‘عدالت عظمیٰ میں سب نفی ہوگیا ‘ کراچی پیکج کے منصوبے ایک تا 3 سال میں مکمل ہونے ہیں‘ وفاقی حکومت گریٹر کراچی واٹر سپلائی منصوبے کے لیے 46ارب، کراچی سرکلر ریلوے کے لیے300ارب، ریلوے فریٹ ٹرین منصوبے کے لیے131ارب، گرین لائن بی آر ٹی کے لیے 5 ارب، ان منصوبوں کے دوران بے دخل ہونے والوں کی آباد کاری کے لیے 254 ارب روپے ادا کرے گی جبکہ باقی فنڈز صوبائی حکومت فراہم کرے گی ۔