حقائق مسخ کرکے بتائیں گے تو خاموش نہیں رہیں گے، بلاول کے بیان پر ردعمل

584

کراچی: وفاقی وزیر وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اعلان کردہ کراچی پیکج سے متعلق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے بیان کو غلط قرار دے دیا۔

اسد عمر نے وفاقی وزرا علی زیدی اور امین الحق کے ہمراہ کراچی میں نیوز کانفرنس میں بلاول کے بیان کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہیں ہوگا کہ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ  کیلئےحقائق کو مسخ کر کے بتایا جائے اور ہم خاموش رہیں،کل سندھ حکومت سے ہونے والی میٹنگ میں تقریبا تمام منصوبوں پر اتفاق ہو چکا تھا، کل جیسے ہی پریس کانفرنس ختم ہوئی تو میرے پاس پیغامات آنے شروع ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر یہ کہا جانے لگا کہ 1100 میں سے 800 ارب تو سندھ دے رہا ہے، میں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی باتوں کو نظر انداز کرتے ہیں، مگر بعد میں ایک کلپ سامنے آیا جس میں بلاول بھٹو کی جانب سے یہ بات کہی گئی کہ 800 ارب سندھ دے رہا ہے جبکہ وفاق 300 ارب دے رہا ہے، اس صورتِ حال میں ہمارا جواب دینا ضروری تھا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ میٹنگ میں طے ہونے والے منصوبوں میں 62 فیصد وفاق اور 38 فیصد صوبے نے دینا ہے، وزیر اعلیٰ سندھ کے کہنے پر طے کیا تھا کہ اعلان میں نہیں بتاتے کہ پیکج میں کس کا کتنا حصہ ہے؟، مراد علی شاہ نے کہا تھا کہ یہ بحث نہ شروع ہوجائے کہ وفاق زیادہ خرچ کر رہا ہے، ہم تو اس پر قائم رہے مگر اجلاس سے اٹھتے ہی بلاول کا ویڈیو کلپ سامنے آگیا۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ کراچی کی ترقی کی کاوش کسی مانیٹرنگ کمیٹی کے نتیجے میں کامیاب نہیں ہوگی، یہ کاوش اس وقت کامیاب ہوگی جب سب کو یہ ادراک ہو کہ کراچی ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ مراد علی شاہ نے جو بات ہم سے کی تھی اپنے پارٹی چیئرمین سے بھی کردیتے تو بہتر ہوتا، وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ بہت اچھی سوچ کے ساتھ چل رہے ہیں، امید ہے کہ ان کی لیڈر شپ بھی اس پر توجہ دے گی۔

اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر امین الحق نے کہا کہ 1100 ارب کا کراچی پیکیج شہر کے لیے کوئی احسان نہیں،یہ ترقیاتی پیکیج ہے، جو کراچی کا حق ہے، کراچی پر پیسے لگیں گے تو یہ شہر اس سے زیادہ کما کر دے گا، منصوبوں سے متعلق ٹرانسپیرنسی اور ٹائم فریم کا جو چیک لگایا گیا ہے یہ نتیجہ خیز ہو گا۔

وفاقی وزیر علی زیدی نے کہا کہ میڈیا کی کراچی کے حالات پر بہت گہری نظر ہے لیکن اندرونِ سندھ میڈیا کی وہ نظر نہیں، کل وزیرِ اعلی سندھ مراد علی شاہ نے بتایا تھا کہ سندھ میں 23 لاکھ لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔