متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ کے بعد فون سروس اور انٹر نیٹ پر بند ویب سائٹس بحال ہونا شروع ہوگئیں۔
امارات کے وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر برائے تزویراتی ابلاغ ہند العتیبہ گزشتہ روز ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ” شیخ عبداللہ بن زاید آل نہیان اور اسرائیلی ہم منصب نے دونوں ملکوں کے درمیان فون رابطے کا افتتاح کیا۔
اسرائیل اور امارات فون سروس کی بحالی کے بعد ویب سائٹس بھی اَن بلاک کردی گئی ہیں،اسرائیلی ویب سائٹ ” دا ٹائمز آف اسرائیل” کی ویب سائٹ بھی متحدہ عرب امارات میں آن لائن دستیاب ہوگی جو کہ دیگر مسلم ممالک میں بند ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی میں طے پانے والے امن معاہدے کے تحت اسرائیل اور متحدہ عرب امارات معمول کے مکمل سفارتی تعلقات قائم کریں گے، اسرائیل اور یو اے ای کے درمیان اس ڈیل کو”معاہدۂ ابراہیم”(ابراہام اکارڈ) کا نام دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیل کا کسی عرب ملک کے ساتھ 25 سال کے بعد یہ پہلا امن معاہدہ ہے۔
اسرائیل اور امارات کے وفود آئندہ ہفتوں میں ملاقات متوقع ہے ، جس میں سرمایہ کاری ،سیاحت ، براہ راست پروازیں شروع کرنے ، سکیورٹی، ٹیلی مواصلات، ٹیکنالوجی، توانائی، تحفظ صحت، ثقافت، ماحول اور ایک دوسرے کے ملک میں اپنے اپنے سفارت خانے کھولنے سمیت دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے فروغ کے لیے مختلف سمجھوتوں پر دستخط کریں گے۔
دوسری جانب فلسطینی قیادت، حماس ، ترکی ، ایران اور لیبیانےاسرائیل امارات معاہدے کو مسترد کردیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے عرب ممالک میں سے مصر اور اردن کے اسرائیل کے ساتھ مکمل سفارتی تعلقات استوار ہیں۔ مصر نے اسرائیل کے ساتھ 1979ء میں کیمپ ڈیوڈ میں امن معاہدہ طے کیا تھا جبکہ اردن نے 1994ء میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدے کے بعد سفارتی تعلقات استوار کیے تھے۔