اختیارات کے حصول کیلیے پٹیشن 3برس سے زیرالتوا ہے‘میئر

148

کراچی(صباح نیوز)میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ہمیں وطن عزیز کی آزادی کا مفہوم سمجھنے کی ضرورت ہے اور اس کا مفہوم یہ ہے کہ ہم اپنے ملک کی خدمت، ترقی، خوشحالی کے ساتھ ساتھ تحریک پاکستان کے رہنماؤں کی سوچ اور نظریات کی حفاظت کریں،اور انہیں نئی نسل تک پہنچا ئیں ہمیں ہر مکتبہ فکر کو اس کے حقوق دینا ہونگے، اسی طرح صوبوں اور شہروں کو بھی برابر کے حقوق دینے ہونگے گزشتہ چار سالوں میں اس شہر کے حقوق کے لیے مسلسل آواز بلند کی اور عدالت عظمیٰ میں اختیارات کے حصول کے لیے آرٹیکل 140-A کے اختیارات کے حصول کے لیے پٹیشن داخل کی لیکن گزشتہ تین سالوں سے سماعت نہ ہونے کی وجہ سے ابھی تک زیر التوا ہے میں چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کرتا ہوں کہ اس پٹیشن کا نوٹس لیں اور بلدیاتی اداروں کو اختیارات دینے سے متعلق فیصلہ صادر فرمائیں۔ یہ باتیں انہوں نے روٹری کلب انٹر نیشنل کے زیر اہتمام کڈنی ہل میں جشن آزادی کے حوالے سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔نہوں نے کہا کہ کراچی تباہ و برباد ہوچکا ہے، نہ پانی کا نظام درست ہے اور نہ ہی سیوریج کا، پبلک ٹرانسپورٹ کو لوگ ترس گئے ہیں، اسپتالوں میں غریبوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے، حکومت سندھ نے اس شہر کو لاوارث چھوڑ رکھا ہے، میئر کراچی نے کہا کہ شہری اپنے شہر کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے رہیں۔انہوں نے کہا کہ کڈنی ہل کی زمین پر قبضہ مافیا نے تجاوزات قائم کی ہوئی تھیں اور یہ 62 ایکڑ رقبہ شہریوں کی امانت تھا جسے ہم نے قبضہ مافیا سے واگزار کرا کر اب ایک خوبصورت پارک کی شکل دی ۔