حافظ نعیم الرحمن کا 15اگست سے تعلیمی ادارے کھولنے کا مطالبہ

944
حقوق کراچی کارواں“ساڑھے تین کروڑ عوام کا حقیقی ترجمان ہوگا، حافظ نعیم

کراچی : امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے وفاقی و صوبائی حکومت سے 15 اگست سے تمام تعلیمی ادارے کھولنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

ادارہ نور حق میں الائنس آف پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے تحت اسکولز کھولنے کے حوالے سےپرائیویٹ تعلیمی اداروں کے نمائندوں کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا ، جس کے بعدمیڈیا  سے گفتگو کرتے ہوئے  حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ ہمارا تعلیمی نظام ایسا ہونا چاہیے کہ جس میں اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کو نافذ کرنے والے تیار ہونے چاہیے، پاکستان میں تعلیمی نظام میں ظلم کیا جارہا ہے۔

امیر کراچی نے کہاکہ طاقت اور مرتبے کی بنیاد پر تعلیم کی تقسیم کی جارہی ہے، جب تعلیم میں یکساں نظام نہ ہو تو پھر تعلیم ایک پرائیویٹ سیکٹر بن جاتا ہے، حکومت کا کام ہے کہ عوام کو مفت تعلیم مہیا کرے۔

حافظ نعیم الرحمن کا مزید کہنا تھا کہ اگر ایک ریاست میں پرائیویٹ اسکول تعلیم دے رہا ہے تو یہ اسکولز کی جانب سے ریاست پر بہت بڑا احسان ہے، ریاست کسی بھی شعبے میں اپنا فریضہ انجام نہیں دے رہے ہیں، تعلیم کے مسئلے کو سب سے پہلے لینا چاہیے اور اس کے تقاضے پورے کرنا چاہیے۔

امیر کراچی نے مزید کہا کہ  اسٹیٹ کی ذمہ داری ہے کہ پرائیویٹ اسکولز ایسو سی ایشن کی پشت بانی کرے،پرائیویٹ اسکول مالکان حکومت وقت سے بھیک نہیں بلکہ اپنا حق مانگ رہے ہیں۔

 حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ احساس پروگرام سے سیاسی پوائنٹ اسکورنگ تو ہوگئی لیکن مستحقین کو ان کا حق نہیں ملا، شہر بھر میں کئی اسکولز کرایہ نہ دینے کی وجہ سے بند ہوگئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ  حکومت کی طرف سے تمام اسکول اور تعلیمی اداروں کے لیے ریلیف پیکیج کا اعلان کرنا چاہیے،حکومت پرائیویٹ اسکولز کے نقصان کا ازالہ کرے، پرائیویٹ اسکول کے اساتذہ کو کورونا فنڈ سے تنخواہیں دی جائیں۔

امیر کراچی نے کہاکہ  جب حکومت نے تمام چیزیں کھول دی ہیں تو تعلیمی ادارے بھی فی الفور کھول دینے چاہیے،جماعت اسلامی تمام پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کے ساتھ ہے۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشنز کو معاوضہ دینے اور نقصان کے ازالے کے حوالے سے ایک بڑا کنونشن منعقد کیا جائے گا۔