ٹرمپ کی مظاہرین کو باز نہ آنے پر 10 سال قید کی دھمکی

317

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نسل پرستی، پولیس کے متعصبانہ رویے اور حکومتی پالیسی کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں وفاقی عمارتوں کو نقصان پہنچانے والوں کو کم از کم 10 سال سزائے قید کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج کرنے والے باز آ جائیں اور ایسے کام نہ کریں۔ خبر رساں اداروں کے مطابق صدر ٹرمپ نے ملک میں نسل پرستی اور پولیس مخالف احتجاج کے پْر تشدد مظاہروں میں تبدیل ہونے اور سرکاری املاک کو ہدف بنائے جانے کے خلاف ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ریاست اوریگون سے منسلک شہر پورٹ لینڈ میں وفاقی عدالت کی عمارت کو مظاہرین کی طرف سے نذرِ آتش کیے جانے کی طرف اشارہ کیا اور کہا ہے کہ پورٹ لینڈ کی وفاقی عدالت کی عمارت یا پھر کسی بھی عمارت اور شہر کی کسی بھی عمارت کی لوٹ مار کرنے یا نقصان پہنچانے والے شرپسندوں یا پھر مظاہرین پر حالیہ دنوں میں ہماری جانب سے منظور کیے گئے مجسموں اور یادگاروں سے متعلق قانون کے دائرہ کارمیں کارروائی کی جائے گی، جس کے تحت ان افراد کو کم از کم 10 سال سزائے قید سنائی جا سکتی ہے۔ واضح رہے کہ امریکا کی ریاست مینی سوٹا میں 25 مئی کو پولیس تشدد کے نتیجے میں سیاہ فام جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد کئی شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا اور بعض بڑے شہروں میں مظاہرے تشدد کے واقعات میں تبدیل ہو گئے تھے۔