پیشاب کا خطا ہوجانا اور اس کا علاج

1556

پیشاب خطا ہونے کا مطلب ہے، بلا ارادہ پیشاب کا نکل جانا۔ پیشاب کا یہ مسئلہ مرد اور خواتین دونوں کو پیش آسکتا ہے البتہ خواتین کو یہ مرض زیادہ ہوتا ہے۔ دورانِ حمل وہ اس صورت حال سے زیادہ دوچار ہوتی ہیں یا پھر جب وہ عمر رسیدہ ہوچکی ہوں۔

بچہ، بوڑھا، جوان سبھی اس مرض میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ مرض ہونے کی وجوہ میں چوٹ لگنا، عضو کا کمزور ہونا، پیدائشی طور پر نقص یا فالج ہونا شامل ہے۔ بلا ارادہ پیشاب اس طرح بھی ضارج ہوجاتا ہے کہ مریض وقت پر بیت الخلاء نہیں پہنچ پاتا۔ ایسی صورت میں مریض کو ماہرِ امراض البول (Urologist) سے رجوع کرنا چاہیے۔

اس مرض کی ایک اور سبب حساس مثانہ اور اس میں پیشاب روکنے کی صلاحیت کا ختم ہوجانا بھی ہے۔ بعض مریضوں کو مخصوص قسم کے پھل، غذائیں کھانے یا مشروبات پینے سے بھی یہ شکایت ہوجاتی ہے۔ مریض پر ماحول کا بھی اثر پڑتا ہے یعنی سردی کے موسم میں اسے ٹھنڈ لگ جائے تو پیشاب خطا ہوسکتا ہے۔

علاج:

ایسے مریض کو چاہیے کہ کافی، کیفین، اور کولا مشروبات سے گریز کرے کیونکہ اس چیزوں سے پیشاب زیادہ آنے لگتا ہے اور مثانہ غیر معمولی طور پر ھساس ہوجاتا ہے۔ ہانگ کانگ کے داکٹر نور کہتے ہیں کہ مریض کو اپنا طرزِ زندگی تبدیل کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ اس کا علاج یہ بھی ہے کہ مثانے میں بوٹوکس (Botox) کا ٹیکا لگوا لیا جائے۔ اس ٹیکے سے مثانے کی حساسیت کم ہوجاتی ہے۔

بچوں کی پیدائش کے بعد خواتین کو مخصوص قسم کی ورزشیں کرنی چاہئیں۔ اس سے ان کے مریض میں کمی آجاتی ہے۔ پیشاب کا خطا ہونا لاعلاج مرض نہیں ہے۔ اس پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ اکثر لوگ شرمندگی کے باعث اس قسم کی بیماریوں کا تذکرہ نہیں کرتے جبکہ مریض کو چاہیے کہ اپنے معالج کو اپنی ہر طرح کی بیماریوں سے آگاہ کرے تاکہ وہ بہتر علاج تجویز کرسکے کیونکہ بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ ایک بیماری کا تعلق دوسری بیماری سے ہوتا ہے اور یہ بات آپ کو معلوم نہیں ہوتی۔