مٹر، حیرت انگیز فوائد کی حامل سبزی

1098

مٹر اُن چند سبزیوں میں سے ایک ہے جن کے فوائد بے تحاشا ہیں لیکن اکثر لوگوں کو اس کا علم نہیں یا نظر انداز کردیتے ہیں۔

مٹر کی 3 قسمیں ہیں: 1) کوسنہ مٹر، 2) کوبٹلا مٹر، 3) راماکھ مٹر۔ راماکھ مٹر کی پہچان یہ ہے کہ اس کے دانے باقی دو قسموں کی مٹر سے چھوٹے ہوتے ہیں۔

فوائد: 

مٹر حلق میں جمے گاڑھے بلغم کو خارج کرنے میں مدد دیتی ہے اور پھیپڑوں کو صاف کرتی ہے۔ شہد کے ساتھ اگر کھائی جائے تو تر کھانسی کو ختم کرتی ہے۔ اس کا لیپ پستان کے ورم کو تحلیل کرتا ہے اور اس کا منجن دانتوں کی جڑوں کا گوشت جماتا ہے۔

تل کےتیل کے ساتھ پیٹ کی مروڑ پیپش کو نافع ہے جبکہ سرکے کے ساتھ جرب گردہ اور یرقان اور تاب تلی کو نافع ہے۔ شہد کے ساتھ لیپ کرنا کھجلی اور سر کے گنجے پن اور آتشک اور ہڈی ٹوٹ جانے کو سودمند ہے اور اس کو لگانے سے پھوڑے اور پھیلنے والے زخم اصلاح پر آجاتے ہیں۔

کنیر کے رس میں اور خربوزے کے بیجوں کے ساتھ برس کے داغ دور کرتا ہے۔ زفت کے ساتھ زخم کو پھیلنے سے روکتا ہے اور اس کے جوشاندے سے دھارنے سے جاڑوں میں بدن کا پھٹنا اور گرمی میں انھوریاں رفع ہوتی ہیں۔ سرکہ اور افسنتین کے ساتھ پیس کر لگانے سے پاگل کتے، بچھو اور سانپ کے کاٹنے کے نتیجے میں ہونے والے زخم مندمل ہوتے ہیں جبکہ اس کو پیس کر لیپ کرنے سے کلف اور نمش کے داغ دور ہوتے ہیں۔ اس کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ اگر اس کو ستو میں ملا کر پیا یا کھایا جائے تو دبلا آدمی فربہ ہوجاتا ہے۔ اس کے چھلکے اتار کر پیس کر کھانے سے سرد مزاج والوں کی باہ میں قوت بھی آتی ہے۔