موساد کے سابق چیف کا مغربی کنارے کے الحاق کے کیخلاف اسرائیلی حکومت کو خط

586

موساد کے سابق چیف سمیت 41 سابق اسرائیلی سیکورٹی حکام نے مغربی کنارے کے الحاق کیخلاف اسرائیلی حکومت کو خط لکھ دیا۔

اسرائیلی نیوز ایجنسی ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق 41 سابق سیکورٹی حکام بشمول موساد کے سابق چیف تامیر پاردو، سابق نائب وزیر دفاع افرائم سنے، نے اسرائیلی حکومت کا خط لکھا جس میں مغربی کنارے کے الحاق کو لیکر بینجیمن نیتن یاہو کو خبردار کیا گیا۔

خط کے مندرجات میں لکھا تھا کہ اگر اسرائیل کی موجودہ حکومت مغربی کنارے کا الحاق کرتی ہے تو امریکہ سے تعلقات میں کشیدگی آنے کا خطرہ ہے۔

خط میں مزید لکھا تھا کہ اسرائیلی رہنماؤں کو دعوت دی جاتی ہے کہ وہ اس خط پر اپنے دستخط کریں اور ایک ایسے اسرائیل کی تعمیر کی طرف قدم بڑھائیں جس کا وعدہ اس کے اعلانِ آزادی میں کیا گیا تھا جس میں جمہوریت اور مساوات کو فروغ دینے کا عزم کیا گیا تھا۔

خط میں اسرائیلی سیکورٹی حکام کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا ماننا ہے کہ مستقبل میں پڑوسی ممالک سے اسرائیل کی جانب سے کسی سرزمین کا الحاق دوطرفہ مذاکرات اور دوسرے ملک کی اجازت پر مبنی ہونا چاہیے۔ اگر یکطرف الحاق کیا جائے گا تو مملکت کیلئے نقصان دہ ثابت ہوگا۔

حکام نے الحاق کے نتیجے میں پیدا ہونے والے خطرات سے اسرائیلی حکومت کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسرائیل مغربی کنارے کا اپنی سرزمین کے ساتھ الحاق کرے گا تو ایسے حالات پیدا ہوسکتے ہیں جنہیں قابو کیا جانا مشکل ہوگا۔ مصر اور اردن سے امن معاہدے کے ٹوٹنے کا خدشہ ہے جبکہ دیگر پڑوس عرب ممالک کے ساتھ تعلقات میں کشیدگی آسکتی ہے جسے فوراً ختم کرنا ناممکن ہوگا۔