برطانیہ: ہواوے کمپنی پر پابندی لگانے کا عندیہ

384

لندن: بی ٹی کمپنی کے سی ای او نے برطانیہ کو انتباہ کیا ہے کہ موبائل کمپنی ہواوے پر پابندی لگانے میں جلد بازی سے کام لینے سے متعدد مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق سی ای او فلپ جانسن نے برطانوی حکومت سے اپیل کی کہ وہ چینی موبائل کمپنی ہواوے پر 5 جی نیٹ ورک کے حوالے سے پبندی لگانے میں جلد بازی سے کام نہ لے۔

انہوں نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ جلد پابندی لگائی جاتی ہے تو کمپنی انتظامیہ سے متعلق سیکورٹی خدشات اور غیر فعالیت کا اندیشہ ہے۔

رواں ہفتے امریکہ کی جانب سے چینی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنیز پر 5G نیٹ ورکس پر لگائی گئیں پابندیوں کے بعد برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نےہواوے کمپنی پر بھی پابندی لگانے کا عندیہ دیا ہے۔

خیال رہے کہ بورس جانسن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے 5G نیٹورکس پر پابندیوں کی مخالفت کی تھی تاہم چین کا عالمی وبا سے متعلق حقائق چھپانا اور اور ہانگ کانگ میں جاری مظاہروں کیخلاف حکومت کی متنازع پالیسیوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے برطانوی حکومت نے چینی کمپنی ہواوے کے 5G نیٹ ورک پر پابندی لگانے کا عندیہ دیا ہے۔

واضح رہے کہ چین کا 5G نیٹ ورک کو بین الاقوامی سطح پرمتعارف کروانا امریکہ کیلئے تشویش کا باعث ہے کیونکہ اس سے ٹکنالوجی کی دنیا میں چین کی بالادستی قائم ہوسکتی ہے۔

امریکہ نے چینی ہواوے کمپنی پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ کمپنی چینی اشتراکیت کی ایجنٹ ہے جو کہ ناقابلِ اعتماد ہے جس پر ہواوے کا کہنا تھا کہ امریکہ ٹکنالوجی کی دنیا میں ناکام ہوتا دکھائی دے رہا ہے کیونکہ کوئی امریکی کمپنی ایسی نہیں ہے جو اپنی ٹکنالوجیکل مصنوعات چین کے مدِمقابل قیمتوں پر فروکت کرے۔