ارشد پپو قتل کیس، عزیر بلوچ اعترافی بیان سے مکر گیا

792

کراچی: پیپلزامن کمیٹی اور لیاری گینگ وار کا سرغنہ عزیر بلوچ انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ارشد پپو کے قتل کیس میں اپنے اقبالی بیان سے مکر گیا۔

کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت  میں ارشد پپو قتل کیس کی سماعت ہوئی، جس میں رینجرز پراسیکیوٹر نے عزیر بلوچ کا اعترافی بیان کیس کا حصہ بنانے کی استدعا کی، عدالت نے عزیر بلوچ سے استفسار کیا کہ کیا آپ کے اعترافی بیان کی کاپی کیس کا حصہ بنادیں؟ عدالتی استفسار پر عزیر بلوچ نے کہا کہ میرا کوئی اعترافی بیان ریکارڈ ہی نہیں ہوا۔

قاضل جج نے عزیر بلوچ کے مکالمے ے دوران کہا کہ ” آپ کا جج کے سامنے اعترافی بیان ریکارڈ ہوا ہے جس پر دستخط موجود ہیں ، کیا اس کیس کے ٹرائل سے بھی مکر جاؤ گے کوئی ٹرائل نہیں ہوا۔

عدالت نے یاسر پٹھان ،ثاقب باکسر، جواد لنگڑا، حمید عرف لالا اورنگی، شاہد مکس پتی،شیراز کامریڈ، زاہد لاڈلا، آصف مٹھل، فیصل پٹھان ،استاد تاجو اور شبیر احمد کو اشتہاری قرار دے دیا۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 25 جولائی کو پولیس مقابلے میں ہلاک بابا لاڈلا سےمتعلق رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ  ملزمان پر آئندہ سماعت پر ترمیمی فرد جرم عائد کی جائے گی۔