اسٹیٹ بینک نے اسپتالوں کیلیے قرضوں کا آغاز کردیا

75

 

کراچی (نمائندہ جسارت ) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اسپتالوں کیلیے قرض پروگرام کا آغاز کردیا ہے۔اسپتالوں کے توسیعی منصوبوں کیلیے 3 فیصد شرح سود پر5 ارب قرض حاصل کرسکتے ہیں۔قرض لینے کیلیے اسپتالوں کے آئی سی یو، سی سی یو میں وینٹی لیٹر اور لیبارٹری کی شرط عائد کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے ملک بھر کے اسپتالوں کیلیے صحت کے توسیعی پروگرام کے تحت 3 فیصد کے انتہائی کم شرح سودپر5ارب قرض دینے کی اسکیم کا آغاز کردیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ اسپتالوں کی سروس 24 گھنٹے جاری رکھنے کیلیے آلات بھی خریدے جاسکتے ہیں۔اسپتال قرض کی رقم 50 بیڈز کی توسیع کیلیے بھی لے سکتے ہیں۔ قرض جاری کرنے کیلیے اسپتالوں میں آئی سی یو اور سی سی یو میں ہر بیڈ کے ساتھ وینٹی لیٹراوراسپتال کی اپنی لیبارٹری کی شرط بھی عائد کی ہے۔جن اسپتالوں میں یہ چیزیں دستیاب ہوں گی ان کو قرض کیلیے اہل قرار دیا جائے گا۔واضح رہے17 مارچ کو اسٹیٹ بینک نے اسپتالوں اور شعبہ صحت کو خدمات کی
فراہمی میں مدد دینے کیلیے ری فنانس فیسلٹی ٹو کمباٹ کووڈ19 کے نام سے ایک اسکیم متعارف کرائی تھی۔ اس اسکیم کے تحت بینک سے براہ راست شعبہ صحت کی استعداد کاری بڑھانے اور اس کی معاونت کی خاطر اسپتالوں اور طبی مراکز کو طبی آلات کی خریداری اور آئسولیشن وارڈز کے قیام کے لیے 5 سال کی مدت کے لیے 7 فیصد کی صارف شرح پر رعایتی قرضے مہیا کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔اسکیم کے آغاز سے 2 جولائی 2020ء تک اسپتالوں اور دیگر اہل اداروں کو کوویڈ 19 سے مقابلے میں مدد دینے کے لیے 6.4 ارب روپے کے رعایتی قرضوں کی منظوری دی جاچکی ہے۔ حوصلہ افزا ردعمل اور ملک میں صحت کی سہولتوں کی تیاری میں مدد کے امکانات کے پیش نظر اسٹیٹ بینک نے اب اس ری فنانس سہولت کے دائرہ کار میں مزید توسیع کردی ہے۔