ترکی : جدید ترین میزائل کا کامیاب تجربہ، دفاع مضبوط

375

 

انقرہ (انٹرنیشنل ڈیسک) ترکی کا تیارکردہ ایٹماکا میزائل نے تمام ٹیسٹ پاس کرلیے۔ خبررساں اداروں کے مطابق سمندر میں دشمنوں کو نشانہ والا جدید ترین میزائل تُرک بحریہ کی قوت بن سکتا ہے ۔ تُرک وزارت دفاع نے اپنے بیان میں بتایا کہ میزائل طویل ترین فاصلہ طے کرکے تُرک بحریہ کے اعتماد پر پورا اترا ہے اور جلدہی اسے فوج کے حوالے کرنے کی منظور دے دی جائے گی۔جدید میزائل 200کلومیٹر کے فاصلے پر اپنے ہدف کو باآسانی نشانہ بناسکتا ہے۔ فی الحال اسے سمندر میں جہازوں کو نشانہ بنانے کے حوالے سے جانچا گیا ہے،تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ سبک رفتاری ، ہلکے وزن اور طویل فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت کے پیش نظر اسے زمین سے زمین تک ہدف کو نشانہ بنانے کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اینٹی شپ میزائل کی تیاری 2009ء شروع ہوئی تھی اور 2018ء سے اس کے تجربات جاری تھے۔ تُرکی کی ہتھیار ساز کمپنی راکٹسا ن کا تیار کردہ میزائل ہر طرح کے موسمی حالات میں حرکت کرتے ہوئے ہدف کو نشانہ بناسکتا ہے۔ دوسری جانب ترک فضائیہ کے2 ایف16 لڑاکا طیاروں نے شمالی عراق کے علاقوں آواشین اورباسیان میں کردستان ورکرز پارٹی کے عسکری اڈوں پر بم باری کی۔ وزارتِ دفاع کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ جنگی طیاروں نے دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کُرد تنظیم ’ پی کے کے ‘ کے کئی ٹھکانوں کو نہس کر دیا۔ واضح رہے کہ تُرکی نے کردستان میں علاحدگی پسندوں کے خلاف آپریشن شروع کررکھا ہے۔