کووڈ۔19میں پلازمہ سے علاج

377

آج کل کووڈ19- میں پلازمہ کا علاج کامیاب ترین علاج ہے اور کافی مریض پلازمہ کے انتظار میں ہیں ۔ ڈاکٹر طاہر شمسی کے مطابق پلازمہ عطیہ کرنے والوں کے لیے یہ ہدایات ہیں :
جو شخص کووڈ19- کا شکار رہ چکا ہے اور وہ صحت یاب ہو چکا ہے تو صحت یاب ہونے کے 14 دن بعد وہ اپنا پلازمہ ہر دوسرے ہفتے کم از کم چار دفعہ عطیہ کر سکتا ہے ۔
صرف یہ احتیاط کرنی ہے کہ خون کا بلڈ گروپ ملتا ہو اس کے ساتھ جس کو خون کا عطیہ دیا جا رہا ہے مثلاً خون دینے والے اور خون لینے والے کا بلڈ گروپ ایک ہی ہو ۔ جیسےB-B,A-A,O-O منفی یا مثبت ہونے سے فرق نہیں پڑے گا ۔
پلازمہ عطیہ کرنے سے پہلے اینٹی باڈی ٹائٹسرٹیسٹ کرانا ہو گا جو کہ خون میں موجود اینٹی باڈیز کا شمار کرنا ہے ، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ انسان کا دفاعی نظام کتنا مضبوط ہے ، خون عطیہ کرنے والے کا اینٹی باڈی ٹائٹسر ٹیسٹ کم از کم(1:160)ہونا چاہے ۔
جو شخص پلازمہ عطیہ کر رہا ہے اس کاIgG اگر مثبت ہو تو(PCR) پی سی آر ٹیسٹ منفی ہونا چاہیے ۔ پی سی آر ایک ایسا ٹیسٹ ہے جو کہ خون میں موجود اینٹی جن(Antigen) یا وائرس کی موجودگی کو ظاہر کرتا ہے ۔ اگر وائرس موجود ہے تو مثبت رزلٹ آئے گا اور اگر وائرس موجود نہیں ہے تو منفی آئے گا ۔
٭ جن مریضوں کو پلازمہ علاج کی ضرورت ہوتی ہے وہ یہ ہیں ۔
٭جن کو سانس لینے میں شدید تکلیف کا سامنا ہو ۔
٭ وہ مریض جن کے پھیپھڑے کووڈ19- انفیکشن کی وجہ سے تیس فیصد متاثر ہو چکے ہوں ۔
٭ وہ مریض جن کی خون میں آکسیجن کی مقدار92/93 ہو ۔
سب سے اہم بات یہ ہے کہ کچھ لوگ سوال کرتے ہیں کہ پلازمہ کا علاج کتنا کامیاب ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ ایک سو پچاس مریض جن کو آخر کاروینٹی لیٹر میں ڈالنا پڑتا ہے جب ان کا پلازمہ سے علاج کیا گا تو تقریباً ایک سو تیس مریض یعنی اسی فیصدوینٹی لیٹر سے بچ گئے اور شفا یاب ہوئے ۔ پلازمہ کا علاج ایک کامیاب علاج ہے اس لیے خون کا عطیہ کریں ۔