مندر کی تعمیر کے لیے فنڈز نہیں دیے ‘وفاقی وزیر مذ ہبی امور

316

راولپنڈی(آن لائن)وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کیلیے کسی قسم کے فنڈز نہیں دیے گئے۔ فنڈز دینے یا نہ دینے کا فیصلہ اسلامی نظریاتی کونسل فیصلہ کرے گی ۔جس مندر کی ابتدا ہی انتشار سے ہوئی ہو اسکا وجود کیسے ممکن ہے ۔وزیر اعظم اتحاد بین المسلمین کے لیے بہت اچھی سوچ رکھتے ہیں۔ تمام مسالک کے لیے ہماری یکساں پالیسی ہے۔ موجودہ صورتحال میں علما پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ صحابہ کرام اور اہل بیت کی توہین حرام ہے۔ فسادات پھیلانے والے عناصر سے اعلانیہ بیزاری وقت کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کی شام عید گاہ شریف میں اتحاد امت کانفرنس سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس سے اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز،مولانا طاہر اشرفی، سجادہ نشین عید گاہ شریف پیر حسیب الرحمان ، علامہ محمد امین شہیدی، علامہ عارف حسین واحدی، مولانا پیر امین الحسنات، علامہ راجہ ناصر عباس جعفری سمیت دیگر علما کرام نے بھی خطاب کیا ۔پیر نور الحق نے کہا کہ ہم سب کو مل کر اسلام دشمن قوتوں کی سازشوں کو ناکام بنانا ہو گا، علماء کرام امت مسلمہ کے تمام مسائل کا حل اتحاد میں مضمر ہے موجودہ صورتحال میں علما کرام کو اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا معاشرہ تضادات کا شکار ہے ،فرقہ ورانہ ماحول کو دیکھتے ہوئے حکومت کی خواہش ہے کہ تمام علماء کرام کو ایک پیج پر لایا جائے جو عناصر بھی فسادات پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں ان سے بیزاری کا اعلانیہ اظہارِ کرنا ہے ہماری آج کی کانفرنس کا یہی مقصد ہے جہاں عملدرآمد کی ضرورت ہے وہاں تک پہنچا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست علماء کو اعتماد میں لے کر سخت کاروائی کرے گی۔ مندر کے حوالے سے کافی بحث ہو چکی۔ اسلام اقلیتوں کے حقوق کا درس دیتا ہے۔ اسلام آباد میں 2017 میں مندر کیلیے زمین دی گئی تھی ابھی تک مندر کیلیے کسی قسم کے فنڈز نہیں دیے گئے فیصلہ ہونا باقی ہے کہ فنڈز دینا چاہییں یا نہیں۔ اسلامی نظریاتی کونسل فیصلہ کرے گی کہ مندر سرکاری فنڈز سے بننا چاہیے یا نہیں ۔جس مندر کی ابتدا ہی انتشار سے ہوئی ہو اسکا وجود کیسے ممکن ہے۔