تمام پائلٹوں کی اسنادمصدقہ ہیں ، حکومت کا یوٹرن

301

 

اسلام آباد (اے پی پی) حکومت نے ایک بار پھر یوٹرن لیتے ہوئے تمام پائلٹوں کی اسناد کو مصدقہ قرار دے دیا، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر سید شبلی فراز نے وفاقی وزیر بحری امور سید علی زیدی اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبرنے گزشتہ روز مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے سمیت سیرین ائر لائن و دیگر نجی ائرلائنز کے پائلٹس اسکروٹنی کے عمل سے گزر چکے ہیں اور مصدقہ اسناد کے حامل ہیں، عوام اعتماد رکھیں، جہاز اڑانے والے تمام پائلٹس کلیئر ہیں، حکومت کی اولین ترجیح مسافروں کا تحفظ ہے، سول ایوی ایشن کی لائسنسنگ اتھارٹی کے 5 سرکردہ افراد کو معطل کر دیا گیا ہے، خلاف ضابطہ بھرتیوں میں ملوث افراد کا کڑا احتساب ہوگا،جس ادارے کو ہاتھ لگائیں اس میں مسائل ہیں،پی آئی اے سمیت تمام اداروں کی ساکھ بحال کریں گے۔وزیر اطلاعات نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا کوئی بیٹا، بھائی، داماد یا کوئی رشتے دار حکومت میں نہیں ہے، اصلاحات کا عمل بلا تفریق جاری رہے گا۔ پی ٹی وی کے حوالے سے قائمہ کمیٹی کو رپورٹ پیش کریں گے، بہت جلد پی ٹی وی کے
معاملات میں بھی بہتری نظر آئے گی۔ وفاقی وزیر بحری امور علی زیدی نے کہا کہ 2018ء میں تحریک انصاف حکومت آئی تو ہمارا مینڈیٹ تھا کہ اداروں کو بحال کیا جائے، اس حوالے سے اداروں میں تحقیقات شروع کی گئیں، کچھ لوگوں کے مشکوک لائسنس تھے جن میں سے تحقیقات کے بعد 54 افراد کومعطل کردیا گیا۔ اس کے ساتھ ساتھ خاموشی سے انڈر کور بہت تفصیل سے فارنزک انکوائری شروع کی گئی۔ پوری ادارے کی انکوائری سے پتا چلا کہ جاری کیے گئے لائسنس کی کل تعداد 236 ہے، مارچ 2019ء میں نئی ایوی ایشن پالیسی آئی اس سے پہلے صرف تجدید ہوتی تھی، اب ہم نے اس پالیسی کی تجدید کی مدت 5 سال کر دی ہے۔ کوئی بھی ایسا پائلٹ جس پر کوئی شک تھا، اسے گراوئڈ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی پہلی ترجیح عوام کی حفاظت ہے، دوسرے ممالک کی ایئرلائنز میں جو پائلٹ تھے انہیں کلیئر کر دیا گیا ہے۔ علی زیدی نے کہا کہ سول ایوی ایشن نے آئی ٹی سسٹم کو اپ گریڈ کر دیا ہے جس میں کوئی پاسورڈ ہیک نہیں کرسکتا۔ سول ایوی ایشن لائسنسنگ اتھارٹی کے پانچ سرکردہ افراد کو معطل کر دیا گیا ہے، اوپر سے نیچے تک سب کی تحقیقات ہوں گی اور اس میں جتنے بھی لوگ ملوث ہیں بغیر کسی سیاسی وابستگی کے انہیں سزاد ی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جس ادارے کی تحقیقات کرائیں تو پتا چلتا ہے کہ ہر ادارے میں کرپٹ عناصر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کی تباہی میں سیاستدانوں کا ہاتھ ہے، مشاہد اﷲ خان نے پی آئی اے میں ہر جگہ اپنے رشتے دار لگائے ہوئے تھے۔ انہوں نے پی آئی اے میں جو ڈرامے کیے سب کو پتا ہے ، جب یہ انکوائری ختم ہوگی ، سب گندے انڈے نکال دیے جائیں گے تو بہت جلد چند مہینوں میں سول ایوی ایشن اتھارٹی سیفٹی کے حوالے سے دنیا کے ٹاپ اداروں کی صف میں آ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سال میں دونوں حکومتوں نے ملکی تشخص کو نقصان پہنچایا، ماضی میں تمام اداروں کو تباہ کیا گیا۔ پیپلز پارٹی کو عوام سے چھینے گئے روٹی، کپڑے اور مکان کا جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں 4ہزار پائلٹس کے لائسنس جعلی ہیں۔ سول ایوی ایشن میں تحقیقات کے معاملے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بات اب سسٹم صاف شفاف کرنے کی ہے، پاکستان کے مستقبل کے لیے ضروری ہے کہ تھوڑی تکلیف برداشت کریں، کینسر کا علاج گولیوں سے نہ کریں۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ ماضی میں اداروں کی تباہ حالی پر عدالت عظمیٰ نے بھی سوموٹو نوٹس لیے، اداروں میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، پائلٹس کی حتمی رپورٹ کابینہ میں پیش کی گئی ہے جس پر کارروائی کی جائے گی۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی وزیراعظم ہونے کے ساتھ ساتھ ائر بلو کے چیف ایگزیکٹو بھی تھے۔ ان کے کارنامے ہم سب کے سامنے آ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 28 پائلٹس کی حتمی رپورٹ کابینہ میں پیش کر دی گئی ہے جن کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سول ایوی ایشن حکام کو تحقیقات جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ شاہد خاقان نے سلمان شہباز کو چینی پر 20 ارب روپے سبسڈی کا جواب ابھی تک نہیں دیا۔ چینی کا معاملہ ابھی سپریم کورٹ میں ہے، ہماری کوشش ہے کہ چینی کی قیمت عوام کی دسترس میں رہے۔