وقت کی ضرورت!

271

زندگی ہمارے پاس اللہ کی امانت ہے لیکن ہم اس امانت کے ساتھ کیا سلوک روا رکھے ہوئے ہیں؟ خاص کر اس وبائی دور میں جب ہم اپنی بہت سے مصروفیات کو ختم کرکے گھر بٹھادیے گئے ہیں۔ یہاں سے وہاں تک ہر ادارہ بند، حد ہے نماز جمعہ کے لیے مساجد بھی بند رہیں۔ استغفراللہ۔ سب کو بس یہ پتا ہے کہ یہ ایک وائرس ہے جو چین سے شروع ہو کر پوری دنیا میں پھیل گیا ہے۔ یہ کیسی بیماری ہے کہ مریض اپنوں سے مل نہیں سکتا، سینی ٹائزر سے ہاتھ دھونے سیکھائے جارہے ہیں۔ تو کبھی سماجی فاصلے پر
اصرار بڑھ رہا ہے۔ یہ وبا اب تک تقریباً پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔ کیا یہ بیماری ہے؟ یا اللہ کا عذاب ہے؟ آگے کیا ہوگا؟ بیماری ہو یا عذاب الٰہی وقت کی ضرورت یہ ہے کہ اپنے آپس کے اختلافات چھوڑ کر اللہ کی فرمانبردار کی طرف مائل ہوں۔ سیرت النبیؐ سے پتا چلتا ہے کہ جب آپؐ پر کوئی پریشانی، مصیبت، بیماری یا ذہنی دبائو آتا تو آپؐ مسجد کی طرف رُخ کرتے اور کثرت سے استغفار کرتے۔ اللہ کے آگے سجدہ ریز ہو کر اللہ کی پناہ چاہتے مگر ہم امت محمدیہؐ ان مشکل حالات کیا کررہے ہیں عموماً اللہ سے خوف کے بجائے کورونا، کورونا کھیل رہے ہیں۔
حور مختار، برنس روڈ