کورونا وائرس: عالمی ادارہ صحت بےبس

464

عالمی ادارہ صحت کی طرف سےجاری کردہ ایک بیان میں بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ “ابھی تک ایسی کوئی دوا سامنے نہیں آئی جس کی مدد سے کورونا کی وبا کا شکار ہونے والے افراد کی جانیں بچائی جاسکیں”۔

ڈبلیو ایچ او کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کورونا جیسی پراسرار اور جان لیوا بیماری سے لاکھوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ لاکھوں اس بیماری سے متاثر ہیں ۔ کورونا وبا کی روک تھام کیلئے  پوری دنیا کی حکومتیں اور دوا ساز کمپنیاں بڑھ چڑھ کر حصہ لےرہی ہیں تاہم اب تک کوئی کامیابی نہیں مل سکی ہے ۔

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ ابھی تک کسی دوائی کو کورونا کے علاج کیلئے مفید نہیں قرار دیا جاسکا ہے۔ ہائیڈروکسی کلورکین کو کورونا کےبیماروں کے علاج کیلئے  استعمال کیا جا رہا تھا مگر 25 مئی کے بعد اس دوائی کا استعمال بھی معطل کردیا گیاہے ۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اڈھانوم گبیریوس نے اپنے بیان میں کہا کہ کلوروکین یا اس سے ملتے جلتے فارمولے سے تیار کردہ ادوایات سے کورونا کے علاج میں کسی قسم کی مدد نہیں مل سکتی بلکہ اس نوعیت کی ادویات مزید نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق پوری دنیا میں کورونا کی وبا کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں نرمی کی کوششیں جاری ہیں۔ عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ کورونا کی وبا کے دوسرے ممکنہ حملے کے بارے میں قبل از وقت کچھ نہیں کہا جاسکتا تاہم اگرکورونا نے ایک بار پھر یلغار کی تو پہلے کی نسبت زیادہ تباہ کن ہوگی۔