نیب نے شہبازشریف کو پھر طلب کر لیا

511

قومی احتساب بیورو(نیب) نے اپوزیش لیڈرشہبازشریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں 9 جون کو طلب کر لیا۔

نیب اعلامیہ کے مطابق شہبازشریف کو 9 جون کی دوپہر 2 بجے طلب کیا گیا ہے،گزشتہ روز طلبی کے باوجود شہباز شریف پیش نہیں ہوئے تھے، شہبازشریف نے تحریری جواب داخل کروایا تھا۔

عدم پیشی پر قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور کی ٹیم نے شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ پر پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ چھاپا مارا تاہم شہباز شریف گھر میں موجود نہیں تھے۔

نیب لاہور کی ٹیم ماڈل ٹاؤن میں اور تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک ان کے گھر کے اندر موجود رہی تاہم انہیں بتایا گیا کہ شہباز شریف موجود نہیں ہیں جس کے بعد ٹیم وہاں سے روانہ ہوگئی۔نیب ٹیم کی آمد سے قبل علاقے کو کورڈن آف کردیا گیا تھا اور کارکنوں کو آگے بڑھنے سے روکنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔

بدھ کے روز اپوزیشن لیڈر شہبازشریف درخواست ضمانت کی سماعت پر عدالت میں قانونی ٹیم کے ہمراہ حاضر ہوئے،جسٹس طارق عباسی اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل لاہور ہائی کورٹ کے  2 رکنی بینچ نے آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

شہبازشریف کے وکیل نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ نیب نے جو رکارڈ مانگا وہ دے دیا پھر بھی نیب گرفتاری کے لیے بے تاب ہے، عدالت نے فریقین کے ابتدائی دلائل سننے کے بعد شہبازشریف کی 17 جون تک ضمانت منظور کر لی۔

عدالت نے ملزم کو 5 لاکھ روپے کے  ضمانتی مچلکے ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے پاس جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے نیب کو شہبازشریف کی گرفتاری سے روک دیا۔