سندھ ہائیکورٹ :شناختی کارڈ بلاک کرنے پر نادرا ودیگر 17جون کو طلب

335

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ نے نادرا کی جانب سے ایک ہی خاندان کے 5 افراد کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے خلاف دائر درخواست پر نادرا سمیت دیگر مدعاعلہیان کو 17جون تک نوٹس جاری کردیے۔ منگل کو جسٹس عمر سیال کی سر براہی میں 2رکنی بنچ نے نادرا کی جانب سے ایک ہی خاندان کے 5 افراد کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے خلاف مخلص و دیگر کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی ،سماعت کے موقع پر درخواست گزار کے وکیل قادر حسین نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ان کی پوری فیملی کے شناختی کارڈ بلاک کردیے گئے ہیں،ان کے 2 بچے جناح اسپتال میں ڈاکٹر ہیں جبکہ ان کی بیٹی شہزادی جناح اسپتال میں ڈاکٹر ہے اس کی 2ماہ سے تنخواہ بند کردی گئی ہے جبکہ فیملی کے دیگر ارکان میں بیوی حلیمہ، بیٹا ڈاکٹر ندیم اور ایک چھوٹی بیٹی سمیرا کا بھی کارڈ بلاک کردیا گیا،ان کے بچوں کے پاس ڈومیسائل اور پاسپورٹ راشن کارڈ بھی موجود ہیں،وہ پاکستانی ہیں اور قومی دستاویزات موجود ہیں، نادرا نے وجہ بتائے بغیر شناختی کارڈز بلاک کردئیے ، دوران سماعت جسٹس عمر سیال کا کہنا تھا کہ راشن کارڈ تو ہمیں ایک جعلی چیز لگتی ہے اور پرانے وقتوں کا راشن کارڈ کون رکھتا ہے؟ مجھے تو یہ معاملہ جعلی لگتا ہے بعد ازاں عدالت نے نادرا سمیت دیگر مدعاعلہیان کو 17 تک نوٹس جاری کردیے۔