کاروبار بند ہونے سے صنعتکار پریشان ہیں،حنیف گوہر

149

کراچی( اسٹاف رپورٹر)ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد ) کے سابق چیئرمین ، ایف پی سی سی آئی کے سابق نائب صدر اور یونائیٹڈ بزنس گروپ (یوبی جی ) کے رہنما محمد حنیف گوہر نے میاں زاہدحُسین (غیرمنتخب شخص) کی زیر صدارت ایف پی سی سی آئی کے ہونے والے اجلاس کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھاندلی سے منتخب ہونے والے ایف پی سی سی آئی کے عہدیداران نے تاجر برادری کو بے یار ومددگار چھوڑ دیا ہے۔ ایک بیان میں آباد کے سابق چیئرمین نے کہا کہ کورونا وائرس کے نتیجے میں پاکستان کی معیشت پر انتہائی منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ کاروبار بند ہونے سے صنعتکار پریشان ہیں۔ مشکل کی اس گھڑی میں حکومت سے ریلیف کے لیے وہ فیڈریشن کی عہدیداران کی جانب دیکھ رہے ہیں لیکن ایسے وقت میں ایف پی سی سی آئی کے عہدیدار منظرِ عام سے غائب ہیں۔ تاجر برادی کے اِن منتخب نمائندوں کی نا اہلی کے باعث فیڈریشن غیر متعلقہ افراد کے ہاتھوں یرغمال ہے اور حال ہی میں ایف پی سی سی آئی کا اجلاس میاں زاہد حُسین کی زیر صدارت ہونا انتہائی تشویشناک ہے۔میاں زاہد فیڈریشن کے منتخب نمائندے نہیں ہیںاور فیڈریشن کے اجلاس کی صدارت نہیں کرسکتے۔اُنھوں نے کہا کہ کورونا وائرس کو پھیلائو سے بچانے کے لیے گزشتہ 3 ماہ کے لاک ڈائون میں ملکی صنعتیں بند ہونے سے صنعتکار پریشان اور لاکھوں افراد بے روزگار ہورہے ہیں۔ایسے وقت میں ایف پی سی سی آئی کے منتخب نمائندوں کو فرنٹ پر آکر صنعتوں کو چلانے کے لیے حکومت کو تجاویز دینے کی ضرورت ہے لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ ایف پی سی سی آئی کو غیر متعلقہ افراد کے حوالے کرکے تاجر برادری کو تنہا بے یارومددگار چھوڑ دیا گیا ہے جو قامل مذمت عمل ہے۔ حنیف گوہر نے کہا کہ کورونا وائرس کے نتیجے میں جاری سال کے ماہ اپریل میں ایکسپورٹ میں 54 فیصد کمی ہوئی ہے۔ اس وقت تاجر برادری کوایکسپورٹرز سیلز ٹیکس اور ریفنڈز کی ادائیگی سمیت درجنوں مسائل کا سامنا ہے۔ایف پی سی سی آئی پر مسلط ٹولے کو عہدوں کی لاج رکھتے ہوئے ہی منظر سے غائب ہونے کے بجائے فرنٹ پر آکر ایکسپورٹ کو فروغ دینے کے لیے ٹیکسٹائل سمیت پانچوں ایکسپورٹ سیکٹرز پر زیر ریٹڈ سیلز ٹیکس نظام اورکاروباری کی بحالی کے لیے اشدکوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ سندھ ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت کیس کے فیصلے کے بعد انشاء اللہ بزنس کمیونٹی کے حقیقی نمائندگان فیڈریشن میں عہدہ سنبھالتے ہی بزنس کمیونٹی کے مسائل حل کریںگے۔