کراچی:گرین لائن منصوبہ تاحال تاخیر کاشکار ہے

1239

کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری)وفاقی حکومت کا کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کا گرین لائن منصوبہ تاحال تاخیر کاشکار ہے جبکہ منصوبے کے لئے 80بسیں خریدنے پر وفاق اور سندھ حکومت میں معاہدہ طے پاگیا ہے۔وفاقی حکومت منصوبے کے لئے 80بسیں خریدنے کے ساتھ 3سال تک منصوبے کے انتظامی امور چلائے گی۔معاہدہ کیبنٹ ڈویڑن کوارسال کردیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے24ارب روپے کی لاگت سے 2016میں کراچی میں شہریوں کوسفری سہولیات کے لئے سرجانی تا گرومندر22کلومیٹر پر مشتمل گرین لائن منصوبہ شروع کیا گیا تھاجو جون2017میں مکمل ہونا تھا تاہم یہ منصوبہ تاحال مکمل نہیں ہوسکا ہے جس پر سندھ حکومت کی جانب سے وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے تاہم اب گرین لائن منصوبے کے حوالے سے وفاق اور سندھ حکومت کے درمیان معاہد طے پاگیا ہے،معاہدے کے تحت وفاقی حکومت 3سال تک گرین لائن میٹروبس منصوبے کے انتظامی امورچلانے کے ساتھ گرین لائن کیلئے 80 بسوں کی خریداری کرے گی بسوں کے انٹرنیشنل ٹینڈرآئندہ ماہ ہوں گے-

سندھ حکومت کے دستخط کے بعد معاہدہ کیبنٹ ڈویڑن کوارسال کردیا گیا ہے،یاد رہے ایکنک نے گرین لائن میٹرومنصوبے کی مارچ2020میں منظوری دی تھی۔وفاق نے بسوں اورآئی ٹی ایس نظام کے لیے8ارب روپے مختص کردیئے ہیں-

گرین لائن میٹروبس منصوبے کی لئے فنڈزآئندہ مالی سال میں جاری کیے جائیں گے جبکہ انٹرنیشنل ٹینڈر کے بعد بسوں کی امپورٹ تک کے مراحل میں 45ہفتے لگیں گے۔واضح رہے گرین لائن منصوبہ وفاقی حکومت کے ادارے کراچی انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی کے زیر نگرانی تعمیر کیا جارہا ہے تاہم کراچی انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ(کے آئی ڈی سی ایل)حکام کی ناقص حکمت عملی اور سندھ اور وفاق کے مابین تنازع کی وجہ سے منصوبہ تاخیر کاشکار ہے جبکہ منصوبے کی تکمیل2021میں ہونا بھی ممکن نظر نہیں آ رہی ہے۔