تاجروں کا مزید دو دن 24 گھنٹے مارکیٹ اور بینک کھولنے کا مطالبہ

513

کراچی : شہر قائد میں کاروبار کے چلتے ہی بینک بند ہونے سے عوام پریشان ہوگئی ، عید کی شاپنگ بھی پوری نہ ہوسکی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آج بینک کھلنے کا آخری دن ہونے کے سبب بینکوں کے باہر لوگوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں ، بعض  یبنکوں میں نیٹ سرورکا ایشو بتاکر بینک ٹائم ختم ہونے سے پہلے بند کردیے گئے ۔

ایسے میں شہریوں کا کہنا تھا کہ پورا مہینہ تو لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھروں میں قید تھے ، اب کہیں جا کر بازار کھلے تو عید کی شاپنگ بھی پوری نہ کرسکے،  کاروبار چلتے ہی 27ویں روزے کو بینک بندکردیے گئے، جس کی وجہ سے کافی پریشانی کا سامنا ہے،حکومت کورونا کے نام پر اپنی طاقت کا استعمال کرکے ہم غریبوں کاخون چوس رہی ہے، کورونا کے نام پر صرف شہر کراچی ہی بند کیا ہوا ہے باقی پورا پاکستان کھلا ہوا ہے۔

اس موقع پر تاجروں کا بھی کہنا تھا کہ عید سے پہلے آج کام کے آخری دن بینکوں میں شدید رش کی وجہ سے کوئی رقم نکال نہیں سکے اور نہ ہی کسی کو کوئی رقم بھجواسکیں ہیں ، جس کی وجہ سے ملازمین کو بھی تنخواہیں نہیں دی جاسکیں۔

تاجروں نے اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مزید دو دن جمعے اور ہفتے کو بینک کھولے جائیں تاکہ ہم اپنی ضروریات پوری کرسکیں،اگر ایسا نہ کیا گیا تو ہماری اور مزدور طبقے کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔

تاجر برادری نے سندھ حکومت سے بھی مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جمعے اور ہفتے کو 24گھنٹے کاروبار کرنے دیا جائے،کاروبار کھلتے ہی بینک بند ہونے کی وجہ سے بھی کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہاہے ، لہذا سائیں سرکار مزید دو دن بازار کھولنے کی اجازت دے.