لاڑکانہ، ایمبولینسز کو روکنے والے پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

572

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ پولیس کی جانب سے گزشتہ روز بھی دو مختلف واقعات میں اسپتال لے جانے پر ایمبولینسز کو روک کر شہریوں کو تنگ کیا گیا جن کی جانب سے ملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ ایدھی سمیت دیگر ایمبولینسز کو روکنے پر ایدھی لاڑکانہ کی جانب سے تمام تر سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ لاک ڈائون کے دوران جہاں شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے گزشتہ روز شہر کے سرکٹ ہاؤس کے رہائشی عبدالغنی کی جانب سے اپنی بیمار بچی کو رکشے میں لے کر اسپتال لے جایا گیا جہاں راستے میں ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں کی جانب سے رکشے کا راستہ روک کیا جس کے باعث عبدالغنی اپنی بیٹی کو جھولے میں لے کر اسپتال لائے جہاں انہیں طبی امداد دی گئی۔ دوسری جانب شہر کے تھانہ سول لائن کی حد پیر سرکٹیو روڈ پر ایدھی ایمبولینس میں ایک مریض کو اسپتال لے جانے پر پولیس کی جانب سے راستے نہ دیا گیا، جس کے بعد ورثا نے مریض کو اسٹریچر پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ واقعے کی اطلاع پر ایدھی سینٹر انتظامیہ لاڑکانہ کی جانب سے پہنچ کر معلومات لیں اور ایدھی ایمبولینس کو پولیس کی جانب سے روکنے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اپنی تمام تر سرگرمیاں معطل کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ اس حوالے سے ایدھی زونل انچارج لاڑکانہ اسلم کا کہنا تھا کہ صبح دس بجے سول اہلکاروں کی جانب سے شہر کے شاہی بازار کے رہائشی مریض کو ایمبولینس میں لے جانے کے دوران راستہ نہ دینے پر افسوس ہے، جس عمل کی جتنی مذمت کی جائے اتنی کم ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس اہلکاروں کو پابند کیا جائے تاکہ وہ لاک ڈائون کے دوران سرگرمیوں کو متاثر نہ کریں تاکہ مریضوں کی جانیں بچالی جائیں۔