آئی ایم ایف کی 25 ملکوں کو قرض ادائیگی کیلیے سہولت، پاکستان شامل نہیں

160

اسلام آباد (اے پی پی) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے انتظامی بورڈ نے کورونا وائرس کی وباء سے نمٹنے کی کوششوں کے سلسلے میں دنیا کے 25 غریب ممالک کیلیے قرضوں کی ادائیگی میں سہولیات فراہم کرنے کی منظوری دیدی ہے، جس میں پاکستان کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جوار گیوا نے منگل کو ایک بیان میں کہا ہے ک آئی ایم ایف نے جن ممالک کو سہولت فراہم کی ہے ان میں سے بیشتر افریقی ممالک ہیں تاہم اس فہرست میں افغانستان، یمن، نیپال اور ہیٹی بھی شامل ہیں۔ آئی ایم ایف کے انتظامی بورڈ کے فیصلے کے تحت ان ممالک کو یکم مئی 2020ء سے جون 2021ء تک قرضوں کی ادائیگی میں سہولت فراہم کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے بین الاقوامی مارکیٹ میں بے یقینی کی صورتحال کے نتیجے میں عالمی معاشی شرح نمو میں 3 فیصد کی کمی متوقع ہے، پاکستان میں افراط زرکی شرح میں آئندہ مالی سال کے دوران نمایاں کمی کا امکان ہے۔ یہ بات آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق سال 2021ء میں عالمی معیشتیں بحالی کی جانب گامزن رہیں گی، سال 2021ء میں عالمی اقتصادی بڑھوتری کی شرح 5.8 فیصد تک رہنے کا امکان ظاہرکیاگیاہے۔ رپورٹ میں پاکستان کاحوالہ دیتے ہوئے کہاہے کہ جاری مالی سال میں افراط زرکی شرح 11.1 فیصد اورآنیوالے سال میں 8 فیصد تک رہنے کی توقع ہے تاہم کورونا وائرس کی وباء کی وجہ سے ملک میں بے روزگاری کی شرح میں اضافہ متوقع ہے، جوکہ 2020ء میں 4.5 اورآئندہ سال 5.1 فیصد تک رہنے کاامکان ہے جبکہ 2021ء میں پاکستان کی مجموعی قومی پیداوار2 فیصد تک رہنے کا امکان ہے اور آئندہ سال پاکستان میں حسابات جاریہ کاخسارہ 2.4 فیصد تک متوقع ہے۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ کم آمدنی والے ترقی پذیرممالک میں جاری مالی سال کے دوران اقتصادی بڑھوتری کی شرح 0.4 فیصد اورسال 2021ء میں 5.6 فیصد رہے گی،ترقی یافتہ ممالک میں رواں سال اقتصادی بڑھوتری کی شرح منفی چھ اعشاریہ ایک اورآئندہ سال 4.5 فیصد تک رہنے کاامکان ہے۔ایشیاء اوربحرالکاہل کے خطہ میں جاری سال کے دوران اقتصادی بڑھوتری کی شرح منفی صفراعشاریہ چھ اورآئندہ سال 7.8 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔