سندھ میں 3 گھنٹے کا کرفیو نمالاک ڈاؤن ،نماز جمعہ بزور روک دی گئی ،اموات 40 ہوگئیں

94

کراچی/حیدرآباد/لاہور/اسلام آباد/پشاور/ کوئٹہ(نمائندگان جسارت+ خبر ایجنسیاں) سندھ حکومت کی جانب سے صوبے بھر میں دوپہر 12 بجے سے 3بجے تک کرفیو جیسا لاک ڈاؤن کیا گیا۔اس دوران تمام دکانیں اورہر طرح کی ٹرانسپورٹ بھی بند کرادی گئی ، شہریوں کو نقل و حرکت کی بھی اجازت نہیں ملی ،امدادی سرگرمیوں میں مصرف رضاکاروں کو بھی آمدورفت سے روک دیا گیااور مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات بزور طاقت نہیں ہونے دیے گئے۔کراچی میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے عوام کو روکنا پولیس کو مہنگا پڑگیا۔لیاقت آباد 8 نمبر میں واقع غوثیہ مسجد میں جمعہ کا خطبہ شروع ہوتے ہی پولیس کی بھاری نفری نے مسجد میں داخل ہو کر نمازیوں پر لاٹھیاں برسادیں جس کے بعد عوام مشتعل ہوگئے اور انہوںنے پولیس کو گھیر لیا، علاقہ مکینوں نے پولیس پر پتھراو کیا ، شہریوں کے حملے سے ایس ایچ او لیاقت آباد سمیت 4 پولیس اہلکار زخمی ہو گئے، اس دوران پورا علاقہ میدان جنگ بنا رہا۔ علاقے کے معززین نے ایس ایچ او لیاقت حیات اوردیگر اہلکاروں کوگھر وںمیں پناہ دے کرتشدد سے بچایا۔بعدازاں پولیس کی اضافی نفری اور
رینجرز کو طلب کر لیا گیا،جس کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے امام مسجد کوگرفتار کرلیا ۔ پولیس نے الزام عاید کیا ہے کہ امام کے اکسانے پر نمازیوں نے پولیس پر حملہ کیا۔جمعہ کو سندھ میں 3 اور خیبرپختونخوا میں 2 افراد جاں بحق ہوئے ، جس کے بعد ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 40 ہوگئی۔ کورونا وائرس سے اب تک سندھ میں 14، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں 11، 11 جبکہ گلگت بلتستان 3 اور بلوچستان میں ایک ہلاکت ہوئی ہے جب کہ جمعہ کو مزید 184 نئے کیسز سامنے آئے ہیں،پنجاب میں 92، سندھ میں 42، خیبرپختونخوا میں 32 جبکہ اسلام آباد، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں 6، 6 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔اس نئی تعداد کے بعدمتاثرہ مریضوں کی مجموعی تعداد 2583 ہوگئی ۔ سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے تصدیق کی کہ صوبے میں مزید 3 افراد مہلک وائرس کا شکار بن گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں 2 مریض جاں بحق ہوئے جن کی عمریں 80 اور 60 سال تھیں اور یکم اپریل کو ان کے ٹیسٹ بھی مثبت آئے تھے جبکہ دونوں افراد میں وائرس مقامی طور پر منتقل ہوا۔بعد ازاں حیدرآباد میں ایک اور ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 54 سالہ مریض کو 3 اپریل کو ٹیسٹ مثبت آنے کی بعد زیر علاج رکھا گیا تھا تاہم وہ چل بسا۔انہوں نے کہا کہ مریض نیورولوجیکل مسائل اور قوت مدافعت کم ہونے کی وجہ سے جانبر نہ ہوسکا۔ادھر خیبرپختونخوا میں وزارت صحت کے مطابق سوات اور مانسہرہ کے رہائشی 65 اور 45 سالہ مریض مہلک وائرس کے باعث انتقال کرگئے۔