سانگھڑ،نجی اسکول انتظامیہ کی ہٹ دھرمی،والدین سے فیسیں طلب

211

سانگھڑ (نمائندہ جسارت) کورونا جیسے وبائی مرض کی اس مشکل گھڑی میں نجی اسکول کی جانب سے طلبہ کے والدین سے فیس طلب کرنے سے غرباکی مشکلات میں اضافہ، سانگھڑ نجی کالج انتظامیہ ہٹ دھرمی پر اتر آئی، طلبہ سے اپریل، مئی، جون کی فیسیں طلب۔ والدین کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک جو اس وقت ایک المناک صورت حال سے گزر رہا ہے، ایسے موقع پر اسکول انتظامیہ کی جانب سے فیس کی وصولی نے ان کی زندگی میں مزید مشکلات کھڑی کردی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ایسے اسکولوں نے تعلیم کو ایک کاروبار بنا کر رکھ دیا ہے۔ سانگھڑ پاکستان فیلکن کالج انتظامیہ کی ہٹ دھرمی، فیسوں کے نوٹسز والدین کو بھیج دیے، نوٹس میں والدین کو تنبیہہ کی گئی کہ تین ماہ کی فیسیں جمع کرائی جائیں۔ اس سلسلے میں والدین نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے پر مبینہ طور پر اسکول انتظامیہ کا جاری کردہ نوٹس میڈیا کو دکھاتے ہوئے کہا کہ ایک طرف کورونا وائرس کی وجہ سے والدین اور بچے پریشان ہیں، دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہوچکا ہے، تو دوسری طرف پی ایف نجی کالج انتظامیہ نے زندگی اجیرن کردی ہے۔ میٹرک کے بچے جن کا سولہ مارچ 2020ء کو امتحان ہونا تھا جس کی باقاعدہ بچوں کو پارٹی دے کر الودع کیا گیا کورونا کی وجہ سے اب حکومت سندھ نے 15 جون کو امتحان کا اعلان کیا جبکہ کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے اسکول اور کالجز بھی بند ہیں مگر پی ایف کالج انتظامیہ ہٹ دھرمی پر اتری ہوئی ہے۔ میٹرک کے بچوں سے اپریل، مئی اور جون تک کی فیسیں طلب کرلیں۔ والدین نے کہا ہے کہ پوری دنیا کورونا کی وجہ سے پریشان، معاشی حالات انتہائی خراب ہیں، بچے اور بڑے بھوک افلاس کا شکار ہیں، مگر اسکول انتظامیہ نے میٹرک کی اضافی فیسوں کے ساتھ ساتھ دیگر کلاسوں کی فیسوں کا تقاضا بھی کررہی ہے جبکہ انتظامیہ نے والدین کو دھمکی آمیز الفاظ میں کہا ہے کہ اگر میٹرک کے تین ماہ کی فیسیں جمع نہ کرائی گئیں تو امتحانی سلپس جاری نہیں کی جائیں گی۔ بچوں کو امتحان میں بیٹھنے کی ہرگز اجازت نہیں ہوگی۔ دوسری جانب پی ایف کالج انتظامیہ قمر آرائیں نے گول مول مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ والدین میرے پاس نہیں آئے۔ والدین نے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی ڈپٹی کمشنر سانگھڑ اور ڈائریکٹر پرائیویٹ کالجزز شہید بے نظیر آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ پی ایف کالج انتظامیہ کیخلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے جبکہ دیگر کلاسوں کی دو ماہ کی فیسیں کورونا وائرس لاک ڈاؤن ایمرجنسی کی وجہ سے معاف کرائی جائیں تاکہ بچوں کی تعلیم جاری رکھی جاسکے۔