قوم کو بچانے والے طبی عملے کو حفاظتی کٹس دی جائیں،ینگ نرسز ایسوسی ایشن

185

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پورے پاکستان میں اب تک نرسز، ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو ذاتی تحفظ کا سامان مکمل طور پر نہیں مل پایا ہے۔ ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ اور پاکستان ینگ نرسز فیڈریشن بار بار حکومت پاکستان اور چاروں صوبائی حکومتوں سے اپیل کر رہی ہیں کہ جس میڈیکل ٹیم سے آپ نے اور ہم نے کورونا کے خلاف جنگ لڑنی ہے اور جیتنی ہے اس ٹیم کو خدارا محفوظ کریں پھر کوئی اور کام کریں۔ ان خیالات کا اظہار ینگ نرسز ایسوسی ایشن سندھ کے مرکزی رہنما اعجاز علی کلیری اور ینگ نرسز ایسوسی ایشن کراچی کے صدر امجد خان نے اپنے مشترکہ ایک بیان میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ یاد رکھیں جب تک آپ میڈیکل فورس کو مکمل کٹس نہیں دیں گے اور ان کو محفوظ نہیں بنائیں گے تو آپ یہ جنگ نہیں جیت سکتے، نرسز کو ڈیوٹیز پر جانے کے لیے فی الفور گھر آنے جانے کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت دی جائے اور ان کی تنخواہ سے جو 5اور 10فیصد کٹوتی کی گئی ہے وہ واپس کی جائے، ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس جو فنانشل کمیٹی میں ایک سال سے زیر التوا ہے، وہ جلد از جلد جاری کیا جائے اور ساتھ میں رسک الائونس نرسز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کے لیے بھی منظور کیا جائے، نرسز جو 24/7 گھنٹے رسک پر ہیں تا کہ ان کو سہارا مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت خیبر پختونخوا میں 2 نرسز کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے،7 کا شبہ ہے، پنجاب میں نرسز اور ڈاکٹرز کا کورونا مثبت آ چکا ہے، بلوچستان اور اسلام آباد میں بھی یہی حال ہے، اگر یہی صورت حال رہی تو آپ کی فرنٹ لائن فورس کم زور ہوجائے گی، خدارا اگر اپنی قوم کو بچانا ہے تو میڈیکل ٹیم کو ذاتی تحفظ کا سامان اور گھر آنے جانے کی ٹرانسپورٹ کی سہولیات فوری طور پر مہیا کریں۔