سندھ میں نماز باجماعت اور جمعہ کے اجتماعات پر پابندی

522

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سندھ حکومت نے صوبے بھر کی مساجد میں نماز باجماعت اور جمعہ کے اجتماعات پر 5اپریل تک پابندی عاید کردی ۔ جس کا اطلاق آج سے ہوگا۔صوبائی وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ نے کہاہے کہ سندھ حکومت نے مساجد میں نماز کے اجتماعات پر پابندی کا فیصلہ تمام مکاتب فکر کے علما اور طبی ماہرین کی مشاورت سے کیا ۔انہوں نے پابندی کو نے مشکل فیصلہ قرار ددیتے ہوئیعوام سے ہاتھ جوڑ کراپیل کی کہ وہ حکومتی ہدایت پر عمل کریں۔ادھر محکمہ داخلہ سندھ نے مساجد میں نماز کے اجتماعات پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مساجد میں نماز کے لیے صرف پیش امام، موذن اور خادم شریک ہو سکیں گے جب کہ تمام افراد اپنے گھروں میں نماز ادا کریں۔ مساجد کے علاوہ دیگر تمام عبادت گاہوں پر کسی بھی قسم کے اجتماع پر پابندی ہوگی۔علاوہ ازیں سندھ حکومت کے ترجمان بیرسٹر مرتضی وہاب نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جمعہ کی نماز میں صرف مسجد کا عملہ شریک ہوگا اور پابندی کی خلاف ورزی کرنے والے کو گرفتار کر لیا جائے گا۔قبل ازیں وزیراعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں مساجد میں باجماعت نماز اور جمعہ کے اجتماعات کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور ملک بھر کے تعلیمی ادارے اب31 مئی تک بند رہیں گے جبکہ ٹرانسپورٹ کی بندش کے حوالے سے آج دوبارہ غور کیا جائے گا۔اجلاس کے بعد حکومتی نمائندوں کے ہمراہ پریس بریفنگ میں وفاقی وزیرمذہبی امور نورالحق قادری انہوں نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ مساجد کو بند نہیں ہونے دیں گے، مساجد سے اذانیں دی جائیںگی تاہم مساجد میں پنجگانہ نماز اور جمعہ کی نماز کو محدود رکھا جائے گا، مسجد کا عملہ اور محدود تعداد میں تندرست لوگ نماز ادا کریں گے جبکہ باقی گھروں میں پڑھیں گے۔ان کا کہنا تھا کہمسلم اْمہ نے احتیاطی تدابیر کے طور پر اقدامات اٹھائے، شیخ الازہر اور حرمین شریفین کی طرف سے بھی فتوی آیا ہے، ترکی، مصر اور مراکش سمیت بہت سارے ممالک نے مساجد کو بڑے اجتماعات کے لیے بند کر دیا ہے، 3دن سے مکہ مکرمہ اور مسجد اقصیٰ کو بھی بند کر دیا گیا ہے، اس کے علاوہ کربلا میں بھی مزار بند ہو چکے ہیں۔میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس دنیا بھر میں پھیل چکا ہے،اس عالمی و وبا کے اثرات پاکستان پر بھی آ رہے ہیں، وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے شہری بھی اپنا کردار ادا کریں۔اسد عمر نے کہاکہ وزیراعظم نے تاریخ کے سب سے بڑے معاشی پیکیج کا اعلان کیا، اب ہم نے اس پر عملدرآمد کروانا ہے۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم 2روز میں بڑے اعلانات کریں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتایا کہ انفیکشن بیماریوں کے ماہر ڈاکٹر فیصل کو کورونا وائرس کا فوکل پرسن بنایا گیا ہے، 5اپریل تک ڈاکٹرز، نرسز اور طبی عملے کی حفاظت کے لیے درکار سامان وافر مقدارمیں دستیاب ہوگا۔اس موقع پر چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل اسٹاف کے لیے 30ہزار حفاظتی کٹس خرید لی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ چین سے آج جمعہ کو15 ٹن طبی سامان اور 20 وینٹی لیٹر لے کر جہاز پہنچے گا، اپریل کے آخر تک ملک میں نئے وینٹی لیٹرز کی تعداد 2 ہزار ہو جائے گی جبکہ مئی تک نئے وینٹی لیٹرز کی تعداد 4 سے 5 ہزار تک بڑھائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں 2جہاز چین جائیں گے، ایک جہاز چھیندو جبکہ دوسرا بیجنگ سے سامان لے کر آئے گا، گلگت بلتستان کے لیے خنجراب بارڈر پر کافی سامان پہنچ گیا ہے، کل ارومچی سے چین کی 8 رکنی طبی ٹیم آئے گی۔چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ قرنطینہ سینٹرز میں بیڈز کی تعداد ایک لاکھ 62 ہزار تک پہنچ چکی ہے جبکہ پاکستان بھر میں آئی سی یوز میں 19670 بیڈز کی سہولت موجود ہے۔ اس کے علاوہ مختلف تھری، فور اور فائیو اسٹارز ہوٹلوں کو بھی بک کیا گیا ہے۔