بزرگ شہریوں کے حقوق کے تحفظ کا بل اتفاق رائے سے منظور

198

اسلام آباد(صباح نیوز)سینیٹ کی فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق نے بزرگ شہریوں کے حقوق کے تحفظ کا بل اتفاق رائے سے منظور کر لیا ۔بزرگ والدین کی خدمت نہ کرنے والی ناخلف اولاد ایک ماہ کے لیے جیل جائے گی ،جرمانہ بھی عاید کیا جائے گا جبکہ حراستی تشدد اور حراستی ہلاکت کے ذمے داران کی سزا کے بل پر خواندگی مکمل کر لی گئی ہے، حراستی ہلاکت پر ذمے داران کو قانون کے مطابق سزا ملے گی،20 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی متاثرہ خاندان کو ادا کرے گا،حراستی تشدد سے ہلاکت ثابت ہونے پر غفلت کا مظاہرہ کرنے والے افسر کو 10 سال قید،20 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، قومی کمیشن برائے انسانی حقوق ان مقدمات کی تحقیقات کرے گا۔ارکان کی متفقہ رائے ہے کہ تھانوں اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی تفتیش کے دوران غیر قانونی کارروائی کی جاتی ہے۔صرف پنجاب میں 150 ٹارچر سیل ہیں ،کمیٹی میں معذور افراد کے حقوق کا خیال نہ رکھنے پر آئندہ اجلاس میں گورنر اسٹیٹ بینک،پی آئی اے و نجی ائر لائز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر،سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور دیگر کو طلب کر لیا گیا ہے ۔جمعہ کو فنکشنل کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس چیئرمین سینیٹر مصطفی کھوکھر کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنماء سینیٹر شیری رحمن نے حراستی ہلاکتوں اور تشدد کی روک تھام کے بل پر بریفنگ دی۔