دو ایٹمی قوتوں کے درمیان جنگ کی کوئی گنجائش نہیں،ترجمان پاک فوج

403

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا ہے کہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی اور یہ خطہ بھی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

راولپنڈی میں پریس کانفرنس میں ڈی جی (آئی ایس پی آر)میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ آپ سب کو 27 فروری کا دن مبارک ہو، 27 فروری کا دن تاریخ میں روشن باب ہے،27فروری کسی بھی جارحیت کیخلاف پاک فوج کے عزم کا دن ہے، تمام غازیوں کی بہادری کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، 26 فروری کو بھارت نے ناکام اور بزدلانہ کارروائی کی تاہم پاک فوج نے دن کی روشنی میں موثر جواب دیا، دشمن کے 2 لڑاکا طیارے مار گرائے اور ایک پائلٹ کو گرفتار کیا گیا۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ اس دن ہم نے جس طرح سے جواب دیا، دشمن کوسمجھ لینا چاہیے پاکستان ہرجارحانہ عزائم کو شکست دے گا، ہمارے جوان دشمن کوحیرت زدہ کرنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں۔

دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کی کوئی گنجائش نہیں

میجر جنر بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارت کے جارحانہ رویے سے خطے کو خطرہ ہے،بھارت کی سیاسی اور فوجی قیادت کے بیانات غیر ذمہ دارانہ ہے، اگر جنگ چھڑی تو اس کے نتائج بھیانک ہوں گے، دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان جنگ کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی اور یہ خطہ بھی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، ہماری کوشش یہی ہے کہ امن کا راستہ اپنایا جائے لیکن ہم بھارت کی طرف سے آنے والے بیانات کو بھی انتہائی سنجیدہ لیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی تمام  تیاریوں پر پاکستان کی نظر ہے اور ہم بھی 100 فیصد تیاری کے ساتھ بیٹھے ہیں اور اپنے ملک پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔

بھارتی فورسز کی ایل او سی پر خلاف ورزیاں جاری

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا بھارت نےرواں سال ایل او سی کی 384 خلاف ورزیاں کی جس کے نتیجے میں2 شہری شہید اور 30 زخمی ہوچکے ہیں، بھارتی فوج نہتے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بناتی ہے ،پاک فوج بھارتی حملوں کا پروفیشنل آرمی کے طور پر جواب دیتے ہیں اور صرف فورسز کو نشانہ بناتے ہیں ۔

آپریشن ردالفساد

ترجمان پاک فوج میجر جنر بابر افتخار نے کہا کہ آپریشن ردالفساد کو 3 سال ہوگئے، اس دوران 1200 سے زائد چھوٹے بڑے آپریشن کیے گئے جس میں ہزار سے زائد دہشتگردوں کو ماردیا گیا یا پکڑے گئے، آپریشن ردالفساد دائمی امن کے لیے اہم ترین مرحلہ ہے۔

کشمیریوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے

مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال پر بات کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے گزشتہ 207 روز سے کشمیریوں پر زندگی تنگ ہے، کشمیریوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے اور ان پر ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں، بھارت نے کشمیر میں ظلم کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کا تنازع اب پاکستان اور بھارت کا تنازع نہیں رہا بلکہ اب یہ ایک عالمی مسئلہ بن چکاہے،اقوام متحدہ نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا مسئلہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ صرف پاکستان کے مفاد میں ہے بلکہ قومی سلامتی کا ضامن بھی ہے، کشمیریوں کی جدو جہد آزادی کشمیر کے لیے ہم کشمیر عوام کے ساتھ تھے، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔